او بی سی سماج کی محرومی حکومت کیلئے قابل قبول نہیں ، پیر کو او بی سی ریزرویشن پر اسمبلی میں اسپیشل بل لانے نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار کا اعلان


او بی سی سماج کی محرومی حکومت کیلئے قابل قبول نہیں ، پیر کو او بی سی ریزرویشن پر اسمبلی میں اسپیشل بل لانے نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار کا اعلان 


الیکشن کمیشن سے وارڈوں کی حد بندی (وارڈ رچنا) کا حق حکومت اپنے پاس رکھنے کی تیاری میں، مدھیہ پردیش فارمولے پر بھی غور 




 ممبئی: 4 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) او بی سی ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے 7 مارچ پیر کو اسمبلی میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔ بل کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس آج شام ہوا۔جسے اسمبلی میں پیش کرکے منظوری دی جائے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اعلان کیا کہ بل کیلئے مدھیہ پردیش حکومت کے او بی سی ریزرویشن فارمولے پر بھی غور کیا جائے گا ۔اسطرح کی معلومات اجیت پوار نے قانون ساز کونسل میں دی ۔انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی او بی سی ریزرویشن پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ کیونکہ یہ سیاست کا معاملہ نہیں ہے۔ اجیت پوار نے اپوزیشن کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔


  تو کیا بل لانے کے بعد او بی سی کے ریزرویشن کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟ 

اجیت پوار نے کہا کہ او بی سی ریزرویشن کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ اسے سیاسی نقطہ نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔اجیت پوار نے مزید کہا کہ چار دیہاتوں نے پانچ دنوں میں ڈیٹا اکٹھا کیا۔ایسے کوئی بھی ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتا۔ اس کے کچھ اصول اور طریقے ہیں۔ اس لیے پسماندہ کمیشن کو ٹاسک دیا گیا۔ انہوں نے کمیشن کو فنڈز بھی فراہم کئے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے کوئی غفلت نہیں دکھائی۔سپریم کورٹ میں ایک اچھا وکیل دیا اور مدلل بحث کی۔ بھجبل نے وکلاء کی ایک الگ ٹیم بھی دی تھی۔سب نے کوشش کی۔ اجیت پوار نے کہا کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا ہے۔جسکا ہم اعتراف کرتے ہیں ۔


 دو تہائی انتخابات ہوں گے

اجیت پوار نے بتایا کہ 105 نگر پنچایت کے انتخابات ہیں، اس میں ان کی نمائندگی نہیں تھی، اگلا الیکشن دو تہائی ہے۔ 25 تا 26 ضلع پریشد کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشنوں کے الیکشن ہونے جارہے ہیں، بلدیاتی انتخابات بھی سرپر ہیں۔ اس الیکشن میں تقریباً 70 سے 75 فیصد ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اس لیے اتنی بڑی تعداد میں او بی سی کو محروم کرنا ریاستی حکومت کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کل وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی ہے۔

 کابینہ نے آج بل کو منظوری دے دی

 اجیت دادا پوار نے اسمبلی میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ہم آج شام دوبارہ کابینہ میں ایک نیا بل لانے جا رہے ہیں۔دیکھتے ہیں مدھیہ پردیش حکومت نے کیا کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنا ہے کہ انتخابات کب کرائے جائیں۔ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔ لیکن مدھیہ پردیش حکومت نے وارڈ بنانے اور تیار کرنے کا حق لے لیا ہے۔ اپوزیشن نے مدھیہ پردیش کی مثالیں دیں۔ ہم نے ان سے معلومات طلب کی ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ مدھیہ پردیش کو کیسے فائدہ ہوا۔ ہم اس کے لیے ایک بل تیار کرنے جا رہے ہیں۔ ہم شام کو کابینہ میں اس کی منظوری دیں گے۔ اور ہم اسے پیر کو ایوان میں پیش کریں گے۔ اجیت پوار نے اپیل کی ہے کہ بل کو دونوں جماعتوں کے ارکان متفقہ طور پر منظور کریں۔ جیسا کہ پچھلی بار منظور کیا گیا تھا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے