ٹیچر بھرتی گھوٹالہ میں مالی خرد برد کا دائرہ 240 کروڑ روپے تک پہنچا ، پولس جانچ میں انکشاف ، اب تک 14 افراد گرفتار
پونہ : 6 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) ٹیچر بھرتی گھوٹالہ کا دائرہ 240 کروڑ تک پہنچ گیا ہے۔ ٹی ای ٹی امتحان کا انعقاد کرنے والی کمپنی کے افسران اور ریاستی امتحانی کونسل کے ڈائریکٹر بھی اس میں ملوث پائے گئے ہیں اور اب تک ان تمام ملزمین کو پولس نے اپنی گرفت میں لے لیا ہے ۔مزید ملزمین کی تلاش جاری ہیں ۔جن میں آفیسر سمیت ایجنٹ اور کچھ اسکول ٹیچر کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔
اس ضمن میں ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق رزلٹ کیلئے حتمی لسٹ میں شامل امیدواروں سے رقم وصول کر کے ان کے نام اور نتیجہ میں پھر بدل کیا گیا۔ ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ معاملے میں آئی اے ایس آفیسر سشیل کھوڈویکر کی مشکل بڑھ گئی ہے۔ عدالت نے انکی درخواست ضمانت کو مسترد کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس گھوٹالے میں اب تک 14 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ٹی ای ٹی گھوٹالے میں ہوئی خرد برد میں کروڑوں روپے کے دھوکے دی کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ذرائع کے مطابق اس معاملے میں اب تک 240 کروڑ روپے کی بچت جعلسازی کی گئی ہے ۔ خیال رہے کہ مہاراشٹر میں منعقدہ ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ (TET) 2019 میں پیپر لیک ہونے کا پردہ فاش ہوا ہے۔ جس میں امتحان منعقد کرنے والی کمپنی کے عہدیداروں کے ملوث ہونے کا معاملہ سامنے آیا اور اس سلسلے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ریاستی امتحانی کونسل کے ڈائریکٹر بھی ملوث ہیں۔
تحقیقات سے پردہ اٹھتے ہی یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ امتحان میں شریک امیدواروں کی حتمی فہرست میں شامل امیدواروں سے رقم وصول کی گئی ہے اور ان کے رزلٹ اور ناموں میں جعلسازی کی گئی ہے۔ پولس کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ امتحان میں مالی طور پر ملوث ہر امیدوار سے 3 سے 4 لاکھ روپے لینے کا طئے کرتے ہوئے 240 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا گیا ہے ۔
اس معاملے میں پونے کی سیشن عدالت نے گرفتار انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسر سشیل کھوڈویکر کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ کھوڈویکر کی ضمانت کی درخواست پہلے درجہ اول کے مجسٹریٹ نے مسترد کر دی تھی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com