مالیگاؤں تشدد :مذہبی و سیاسی نمائندوں اور منتظمین پر درج سنگین دفعات واپس لی جائے، بے قصوروں پر کاروائی نہ کرنے کا مطالبہ

مالیگاؤں تشدد :مذہبی و سیاسی نمائندوں اور منتظمین پر درج سنگین دفعات واپس لی جائے، بے قصوروں پر کاروائی نہ کرنے کا مطالبہ 

وزیر اقلیتی امور نواب ملک سے آصف شیخ کی قیادت میں موقر وفد کی ممبئی میں ملاقات، رضا اکیڈمی کے دفتر پر پولس کی چھاپہ ماری کی مذمت 




مالیگاؤں: 18 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ ) مالیگاﺅں تشدد معاملہ میں آج بروز جمعرات کو صبح ساڑھے 10 بجے ممبئی میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک سے آصف شیخ کی قیادت میں ایک موقر وفد نے ملاقات کی۔ کرلا میں نواب ملک کی آفس میں ہوئی تفصیلی ملاقات کے دوران سابق ایم ایل اے آصف شیخ نے ریاستی وزیر سے کہا کہ تماشہ دیکھنے والے نوجوانوں کی بھی گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ مذہبی و سیاسی نمائندوں اور منتظمین پر درج سنگین دفعات واپس لی جائے، کچھ بے گناہ افراد کے بھی نام پولس درج کررہی ہیں۔ بے قصوروں کیخلاف پولس کی کاروائی بند ہونا چاہئے اور سنگین دفعات لگانے کا سلسلہ بھی رکنا چاہئے۔ آصف شیخ نے رضا اکیڈمی کے دفتر پر آدھی رات کو چھاپہ مارنے کی بھی ریاستی وزیر نواب ملک سے شکایت کی۔ شیخ آصف نے پولس کارروائی کی مذمت کی ۔

تشدد کے معاملے میں ریاستی وزیر نواب ملک کو پتھراؤ کے تعلق سے بتایا کہ سہارا اسپتال مسلم شخص کا ہے اور مسلمان کیسے مسلمان کے اسپتال پر پتھراؤ کریں گے؟ اس نقطہ پر غور کیا جانا چاہئے۔ کوئی نہ کوئی بیرونی طاقت ہے جس نے مالیگاؤں میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ اس معاملے میں اعلیٰ سطح جانچ ہونا چاہئے۔ اس دوران بے قصور افراد کی گرفتاری بند کردینا چاہئے۔ نواب ملک سے ملاقات کے بعد یہ وفد آصف شیخ کی قیادت میں وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، جینت پاٹل، نائب وزیر اعلیٰ اجیت داد اپوار سے بھی ملاقات کرے گا اور مالیگاؤں کے حالات اعلیٰ لیڈران کے سامنے رکھے جائینگے۔ ممبئی روانہ ہوئے اس وفد میں حاجی قاری زین العابدین، یوسف سیٹھ نیشنل، حافظ انیس اظہر، ایڈوکیٹ ہدایت اللہ، انصاری محمد اسلم، شکیل جانی بیگ، فرحان شیخ، رفیق بشارت شریک تھے ۔ وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل کی ملاقات سب سے اہم رہے گی۔ موصوف ہی پولس محکمہ کو حکم دے سکتے ہیں اور بے گناہ افراد کی گرفتاری اور سنگین دفعات لگانے پر روک لگ سکتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے