مالیگاؤں تشدد کی باریکی سے جانچ کر اصل خاطیوں کو بے نقاب کیا جائے :جنتا دل
گرنا ڈیم اسکیم ساجدہ نہال احمد اور مرحوم نہال احمد کی کوششوں کا ثمرہ ہے کانگریس نے صرف ربن کاٹنے کا کام کیا
شہید عبدالحمید روڈ کی تعمیر جنتا دل کی تحریک کے مرہون منت :شان ہند
مالیگاؤں :24 نومبر (پریس ریلیز) تریپورہ میں ہوئے مسلم مخالف فساد اور پیغمبراسلام محمد کی شان میں گستاخی کے پاداش میں 12 نومبر جمعہ کو ہوئے مالیگاؤں بند اور تشدد کی واردات کے بعد پولیس کی کاروائی قابل مذمت ہے اور جسکے خلاف جنتادل سیکولر احتجاجی دھرنا شروع کریگی، اس طرح کا اظہار خیال مہاراشٹر جنتادل اقلیتی سیل کی صدر ساجدہ نہال احمد نے آج پریس کانفرنس میں کیا- انہوں نے کہا کہ شہر کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کے گئے ہیں جسکی وجہ سے عوام میں شدید ناراضگی ہے- دیر رات کومبنگ آپریشن اور پولیس کی بے جا سختی کے خلاف جنتادل سیکولر کے سینئر لیڈرس کے ایک وفد نے گزشتہ دنوں ریاستی وزیرداخلہ دلیپ ولسے پاٹل اور DGP سنجے پانڈے سے ملاقات کی اور مالیگاؤں کے حالات پر گفتگو کی-
ساجدہ نہال احمد نے کھا کہ ہم نے دلیپ ولسے پاٹل اور مہاراشٹر پولیس چیف کو بتایا کہ کسطرح مالیگاؤں پولیس نے سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے برخلاف 12 نومبر کو ہوئے تشدد کے معاملے میں الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں- پہلی مرتبہ شہر کی معتبر شخصیات کیساتھ شرپسندوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور ان پر سنگین مقدمے درج کیے گئے ہیں- ہم نے مطالبہ کیا کہ پولیس بند کے منتظمین، بند کے حمایتی اور بےقصور افراد کو ہراساں کرنا بند کرے اور ان پر سے مقدمات واپس لے- پولیس کی ناانصافی اگر نہیں رکتی تو اسکے خلاف خواتین پر مشتمل ایک گروپ آنے والے پیر سے دھرنے پر بیٹھنے کی تیاری میں ہے- ان خواتین میں وہ لوگ شامل ہونگے جنکے شوہر، والد، بھائی یا کسی اور رشتےدار کو پولیس نے بلاوجہ گرفتار کرلیا ہے- ساجدہ نہال احمد نے مطالبہ کیا کہ پولیس پورے معاملے کی باریکی سے تفتیش کرے اور اصل خاطیوں کو بے نقاب کیا جائے- اطمینان بخش نتیجہ نہ نکلنے پر ہم ہائی کورٹ جانے پر بھی غور کر رہے ہیں-
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مالیگاؤں جنتادل سیکولر کی صدر شان ہند نہال احمد نے کھا کہ 12 نومبر کا بند پرامن تھا اور کوئی بھی چاہے وہ منتظمین ہوں یا حمایتی احتجاج کے درمیان تشدد نہیں چاہتا تھا- تشدد روکنے میں پولیس نے بنا سختی کے جو کیا ہم اسکی تعریف کرتے ہیں- لیکن تشدد کی واردات کے بعدکی پولیس کی کروائی قابل مذمت ہے- پریس کانفرنس میں شامل ایڈوکیٹ خلیل احمد انصاری نے کھا کہ تشدد کے بعد پولیس نے مالیگاؤں شہر کی معتبر شخصیات کے خلاف سخت قلمیں لگائی ہیں جس سے شہریان بلکل مطمئن نہیں ہیں-
گرنا ڈیم کے تعلق سے شان ہند نے کہا کہ وہ اسکیم مالیگاؤں شہر کو اضافی پانی پہنچانے کے لئے لائی گی تھی- گرنا ڈیم اسکیم ساجدہ نہال احمد اور مرحوم نہال احمد کی کوششوں کا ثمرہ ہے اور کانگرس کے نیتاؤں نے صرف ربن کاٹنے کا کام کیا تھا - یہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹرس جھوٹ بول رہے کہ گرنا ڈیم کا پانی صاف نہیں ہیں، کیا انہیں ڈاکٹرس سے زیادہ جانکاری ہے- ہم نے کئی مرتبہ مطالبہ کہا ہے کہ کارپوریشن گرنا ڈیم کے پانی کی جانچ کرے اور ساری باتیں شہریان کے سامنے پیش کرے- پولیس کروائی کے پس منظر میں انہوں نے کھا کہ سابق ایم ایل اے کہتے تھے ایسی پارٹی میں جاؤ جو اقتدار میں ہو لیکن انکا این سی پی میں جانا مالیگاؤں شہر کے لئے عذاب بن گیا ہے- شیخ رشید کے تبصرہ کے جواب میں شان ہند نے کہا کہ جسکی جتنی تعلیم ہوتی ہے وہ ویسے الفاظ استمال کرتا ہے- ہم اپنے معیار سے نیچے اتر کر کسی کے بے جا طنز کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے۔پریس کانفرنس میں سہیل احمد عبدالکریم، کارپوریٹر عبدالباقی، معین اختر و دیگر جنتادل سیکولر کے ذمہ داران حاضر تھے-
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com