تشدد کیلئے ممبئی سے فنڈنگ ، نواب ملک کا سنسنی خیز الزام امراوتی تشدد کیلئے بی جے پی لیڈروں نے فسادات کرانے کی سازش رچی ،شراب، روپیہ پیسہ بھی تقسیم کیا
امن و امان قائم رکھنے میں مستعدی، مہاراشٹر کی عوام اور پولس انتظامیہ کا شکریہ
مالیگاؤں تشدد میں این سی پی کارپوریٹر نہیں بلکہ اپوزیشن جماعت کے کارپوریٹر ہیں
ممبئی : 15 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ تازہ خبروں کے مطابق ریاست تریپورہ فسادات کے خلاف 12 نومبر کو امراوتی کے لوگوں نے احتجاج کیا اور پھر بعد میں مورچے نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔ دکانوں کی توڑ پھوڑ اور کچھ لوگوں کی جانب سے پتھراؤ کرتے ہوئے شہر کے میں امن و امان میں خلل پیدا کر دیا۔ جمعہ کو حالات کشیدہ تھے لیکن اسے پولس نے قابو میں کرلیا لیکن اس کے بعد 13 نومبر سنیچر کو بی جے پی نے امراوتی بند کی کال دی تھی۔ اس بند نے بھی پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔ اس پس منظر میں ریاست کے اقلیتی وزیر نواب ملک نے بی جے پی پر کچھ سنگین الزامات لگائے ہیں۔
نواب ملک نے آج پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ملک نے کہا، ''بی جے پی نے جان بوجھ کر بند کے تحت فسادات کو ہوا دی ہے۔لیکن پولیس نے فسادیوں کی سازش ناکام بنا دی۔ ملک نے بتایا کہ بی جے پی ریاست میں فسادات کرانے کی سازش کر رہی تھی۔ ریاست کے لوگوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اس کے نتیجے میں ریاست کے دیگر حصوں میں فسادات نہیں پھوٹے۔ امراوتی کے علاوہ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ ملک نے کہا کہ امراوتی میں دونوں برادریوں میں سے کسی میں کوئی فساد نہیں ہوا۔ اقلیتی ترقیات کے وزیر نواب ملک نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر انیل بونڈے نے 2 تاریخ کی رات کو فسادات کی سازش رچی۔ شراب بانٹی گئی، پیسے بانٹے گئے اور فسادات پھوٹ پڑا۔ پولس کی جانچ میں ایسی اطلاع ملی ہے۔ملک نے کہا کہ تمام ہتھیار ختم ہونے کے بعد، بی جے پی فسادات کی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے طنز کیا ہے کہ بی جے پی کے لوگ باشعور ہیں۔ اس لیے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
ملک نے مزید کہا کہ تشدد کے سلسلے میں این سی پی کے مالیگاؤں کارپوریٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ سچ نہیں ہے۔ایم ایل اے مفتی اسماعیل نے این سی پی کے ٹکٹ پر 2014 کا الیکشن لڑا تھا۔ ان کے ساتھ آنے والے کارپوریٹروں نے 2017 میں این سی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ بعد میں ریاستی سطح پر این سی پی نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا۔ اس لیے جب مالیگاؤں حلقہ اسمبلی کانگریس کے پاس گیا تو مفتی اسماعیل 2019 کے اسمبلی چناؤ میں ایم آئی ایم کے ساتھ چلے گئیں۔ دیگر کارپوریٹرس بھی ان کے ساتھ چلے گئے۔ نواب ملک نے کہا کہ کاغذ پر وہ این سی پی کارپوریٹر ہیں۔ لیکن دراصل وہ سب ایم آئی ایم میں ہیں۔ ان میں سے ایک کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس لیے یہ کہنا درست نہیں ہے کہ وہ این سی پی کارپوریٹر ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com