ایم ایل سی انتخابات : کولہاپور میں ستیج پاٹل (کانگریس) بلا مقابلہ منتخب ، امول مہاڈک (بی جے پی) نے امیدواری واپس لیا
کولہاپور: کانگریس لیڈر اور ریاستی وزیر ستیج پاٹل آخر کار کولہاپور قانون ساز کونسل سیٹ کے لیے بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں، اس واقعہ نے پوری ریاست کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ کیونکہ ان کے خلاف بی جے پی کی امیدوار امول مہاڈک نے اپنی امیدواری واپس لے لیا ہے۔ امل مہادک اور شومیکا مہاڈک کی امیدواری واپس لینے کے بعد ستیج پاٹل بلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ اہم بات یہ ہے کہ امول مہاڈک نے دہلی سے براہ راست فون کال موصول ہونے کے بعد اپنی امیدواری واپس لے لی۔
ہم نے پارٹی وابستگی کی وجہ سے اپنی امیدواری واپس لے لی- دھننجے مہاڈک
'ریاست میں گزشتہ دو سالوں میں کورونا کے سبب کوئی الیکشن نہیں ہو سکا ہے۔ آئندہ ضلع پریشد اور میونسپل انتخابات ہوں گے۔ اس پس منظر میں ریاست میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس، بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل اور کانگریس لیڈر بالاصاحب تھورات اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ ممبئی کی سیٹ بی جے پی کے لیے اہم ہے، وہ بلا مقابلہ جیت گئی ہے۔ سینئرز نے مطالبہ کیا کہ اس کے بدلے کولہاپور کی سیٹ ہمارے لئے دی جائے۔ ہمیں دھولیہ ۔نندربار سیٹ بھی ملنی چاہیے، جیسا کہ بی جے پی لیڈروں نے اس کردار پر اصرار کیا تھا۔ ہم ایک سیٹ اضافی گر گئے۔ بی جے پی نے انہیں دو سیٹوں کے بدلے کولہاپور میں ایک سیٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
’’مجھے ڈیڑھ بجے دیویندر فڑنویس کا فون آیا اور انہوں نے مجھے بتایا کہ ایسا واقعہ ہوا ہے۔ اس سیکشن میں، ہم نے بی جے پی اور اتحادیوں کی جانب سے امل مہاڈک کی امیدواری داخل کی تھی۔ شومیکا امل مہادک نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ ہم نے یہ دونوں درخواستیں واپس لے لی ہیں۔ ہماری اچھی پوزیشن تھی۔ لیکن پارٹی وابستگی کی وجہ سے ہم نے یہاں رہنے کا فیصلہ کیا ہے،'۔ مہاڈک برادران نے کہ کہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا سچا کارکن ہوں۔ پارٹی نے الیکشن لڑنے کا حکم دیا۔ امل مہادک نے کہا کہ اسی طرح آج ہمارے لیڈر دیویندر فڑنویس اور ریاستی صدر چندرکانت دادا کے حکم کو قبول کرتے ہوئے میری امیدواری کی درخواست واپس لے رہے ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com