امراوتی تشدد : 14 ہزار 673 افراد کے خلاف 26 مقدمات درج، کرفیو برقرار، دونوں سماج کے سینکڑوں افراد گرفتار، بی جے پی کے میئر کارپوریٹرس سمیت کئی لیڈران بھی گرفتار

امراوتی تشدد : 14 ہزار 673 افراد کے خلاف 26 مقدمات درج، کرفیو برقرار، 


دونوں سماج کے سینکڑوں افراد گرفتار، بی جے پی کے میئر کارپوریٹرس سمیت کئی لیڈران بھی گرفتار 

امراوتی میں پولس کا کریک ڈاؤن شروع ، بی جے پی ایم ایل اے کو گرفتار کرنے گھر پہنچی پولس 


 امراوتی: 16 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ)  دونوں سماج کے افراد کے خلاف امراوتی شہر کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے 26 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔  اس میں 14 ہزار 673 شہریوں کے خلاف فسادات کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔  سٹی پولیس نے دو روز سنیچر اور اتوار کے دوران 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔  اب پولیس نے فسادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا ہے۔  ملزمان کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔  شہر میں کرفیو کی وجہ سے ہر علاقہ سنسان ہے۔ صرف بنیادی اور اشیاء ضرویہ کیلئے عوام سڑکوں پر نکلتے نظر آتے ہیں۔ ہر چوک چوراہے پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔

 پولیس نے 12 نومبر کو ہونے والے سنگباری کے واقعے میں املاک کو نقصان پہنچانے کے 11 مقدمات درج کیے ہیں، جن میں 8,364 شہریوں پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔  اسی روز نو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔  پولیس نے 13 نومبر کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے 15 مقدمات درج کیے ہیں جن میں 6,309 افراد کو ملزمان بنایا گیا ہے۔  ان کے پاس سے اسلحہ اور لاٹھیاں برآمد ہوئی ہیں۔

 بی جے پی کے درجنوں لیڈر گرفتار

 کوتوالی پولیس نے فسادات کے سلسلے میں اتوار تک تقریباً 25 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔  اس کے بعد پولیس نے گرفتاری کے لیے بی جے پی عہدیداروں کے گھر اور فارم ہاؤس پر دھڑک کارروائی شروع کیا۔  پیر کی صبح پولیس نے بی جے پی کے سابق وزیر ڈاکٹر انیل بونڈے کو پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔  بعد میں، بی جے پی کے میئر چیتن گاونڈے، کارپوریٹر تشار بھارتیہ، شیو رائی کلکرنی، گجانن دیشمکھ، منگیش کھونڈے، اجے سمڈیکر، نیویداتا چودھری، سریکھا لنگرے اور رادھا کریل کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسکے علاوہ پولیس گرفتاری کے لیے صبح سویرے ایم ایل اے پروین پوٹے کے گھر گئی تھی۔  لیکن پتہ چلا کہ وہ ممبئی چلا گیا ہے۔  اس گرفتاری سے بھارتیہ جنتا پارٹی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔


 ناگپور گیٹ سے 67 گرفتار

 ناگپور گیٹ پولیس اسٹیشن میں درج چھ مقدمات میں پولیس نے اب تک 67 شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔  اس میں دونوں برادریوں کے مذہبی رہنما اور شہری شامل ہیں۔  ناگپور گیٹ پولیس نے پیر کو علیم پٹیل، عارف حسین، خالد پہلوان، عمران اشرفی اور رحمت ندوی سمیت سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا۔

 5 لاکھ 15 ہزار کا نقصان

 12 نومبر کو، رضا اکیڈمی نامی تنظیم نے تریپورہ کے واقعے کے خلاف ریاست بھر میں بند منایا۔  اس سلسلے میں بغیر اجازت کلکٹریٹ میں احتجاجی مارچ نکالا گیا۔  کلکٹر کو بیان دینے کے بعد جب مورچہ واپس آرہا تھا تو بازار میں دکانداروں اور دیگر کاروبار کرنے والوں پر پتھراؤ کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ جس سے تاجروں میں شدید بے اطمینانی پھیل گئی۔  پتھراؤ اور توڑ پھوڑ سے 5 لاکھ 15 ہزار روپے کا نقصان ہوا ہے۔

 ایک آفیسر ، آٹھ پولیس اہلکار زخمی
 ہجوم پر قابو پانے کے لیے جانے والی پولیس پر بھی پتھراؤ کیا گیا ۔ ایک پولیس افسر سمیت آٹھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔  اس کا علاج جاری ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے۔  پتھراؤ اور آتش زنی میں دو سے تین شہری زخمی بھی ہوئے۔

 دو گھنٹے ضروری خدمات کی اجازت ، انٹرنیٹ بند

 فساد کے بعد کرفیو لگا دیا گیا اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی۔  دریں اثنا، دودھ کی تقسیم کے ساتھ ساتھ سرکاری یا نیم سرکاری طلباء کے امتحان کے وقت کے لیے پیر کو دوپہر 2 بجے سے شام 4 بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی۔  اس سلسلے میں کمشنر پولیس ڈاکٹرآرتی سنگھ نے حکم جاری کیا ہے۔  لیکن پیر کو انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے