دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا خالق مدراسی نے دار الافتاء سے کیا سوال، دارالعلوم دیوبند نے جاری کیا عیدالفطر کی نماز پر فتویٰ
دیوبند:12 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مشہور اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے عید الفطر کی نماز کے حوالے سے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے امام سمیت تین سے پانچ افراد کے گروپ کے ساتھ نماز عید ادا کریں۔
ماہ رمضان کے روزے کے بعد مسلم مذہب کے سب سے بڑے تہوار عید الفطر کی نماز کے حوالے سے دارالعلوم کے مفتیِ کرام نے ایک فتوے میں کہا ہے کہ کووڈ وبا کے پیش نظر تین سے پانچ افراد کے ایک گروپ کے ساتھ امام نماز ادا کریں۔ اسی دوران ،مفتیان کی بینچ نے کہا کہ اگر جماعت کی پیش کش نہیں ہوتی ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ایسی صورتحال میں نماز عید کو معاف کردیا جاتا ہے۔ اور عوام الناس کو نماز چاشت ادا کرنے کی ہدایت دی ہیں ۔
دارالعلوم کے نائب مہتمم مولانا خالق مدراسی نے دار العلوم دیوبند کے دار الافتاء سے سوال کیا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے باعث ملک کی موجودہ صورتحال میں احتیاط کے طور پر سخت پابندی عائد کردی ہے۔ مساجد میں اکثر صرف پانچ افراد کو ہی نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے دارالافتاء سے پوچھا کہ اب جب عیدالفطر آنے والی ہے ، ایسی صورتحال میں عید الفطر کی نماز پڑھنے کی کیا ہدایت ہے؟
دارالافتاء کی جانب سے جاری کردہ فتوی میں کہا گیا ہے کہ عید کی نماز اسی شرائط کے ساتھ ادا کی جاسکتی ہے جس شرائط کے ساتھ نماز جمعہ پڑھنا جائز ہے۔ یعنی امام کے ساتھ کم از کم تین یا پانچ افراد مساجد اور دیگر مقامات جیسے ہال یا بیرونی حصوں میں شریعت کی پابندی کرتے ہوئے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے فتویٰ میں کہا کہ اگر نماز پڑھنے میں کوئی سخت مجبوری یا دشواری درپیش ہو اور وہ نماز عید ادا نہیں کر سکتے ہیں تو وہ نماز عید چھوڑی سکتے ہیں ۔ لہذا انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور ان لوگوں کو آپنے گھروں میں نماز چاشت پڑھنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے گذشتہ سال بھی عیدگاہوں میں عید الفطر کی نماز ادا نہیں کی گئی تھی۔ جبکہ اس بار بھی وبا کے سبب حکومت کی پابندیوں کی وجہ سے نماز عیدگاہ میں نہیں پڑھی جائے گی۔اسطرح کی خبر ورلڈ ہندی نیوز ڈاٹ کام نے شائع کی ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com