ضلع کلکٹر کا حکمنامہ ہمیں منظور نہیں،مالیگاؤں میں روز کمانے والے مزدوروں کی کثیر تعداد، شب برات اور رمضان المبارک کی آمد کیلئے عامتہ المسلمین تیار
ناسک ضلع میں جزوی لاک ڈاؤن سے رات کے کرفیو کا نفاذ قابل قبول نہیں، کلکٹر اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کریں
مالیگاؤں : 9 مارچ :(بیباک نیوز اپڈیٹ)شب برات اور رمضان المبارک اور عید الفطر کی آمد آمد ہے ۔شہر میں مزدوروں کی تعداد زیادہ ہے ۔اسی طرح روز کمانے کھانے والے افراد دن رات محنت مزدوری کرتے ہیں اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ۔اس لئے ناسک ضلع میں لگایا گیا رات کا لاک ڈاؤن واپس لیا جائے ۔ناسک ضلع میں جس طرح آج 9 مارچ شام 7 بجے سے صبح 7بجے تک سخت بندشوں کا حکم جاری کیا گیا ہے وہ درست نہیں ہے اور ہمیں قبول نہیں ہے ۔اسطرح کا اظہار آج آصف شیخ رشید نے اخباری نمائندوں سے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دن اور رات کو مالیگاؤں شہر میں مزدور کام کرتے ہیں ۔دن رات چھوٹا موٹا روزگار کرنے والے لوگ یہاں آباد ہیں ۔سبزی فروش، کرانہ، پھل فروش اور دیگر کاروبار کرنے والے افراد اپنا ذریعہ معاش پورا کرتے ہیں ۔شیخ آصف نے کہا کہ کلکٹر کے اس حکمنامہ سے میں اور مالیگاؤں کی عوام مطمئن نہیں ہیں ۔شہر میں آج تین سو سے زائد کورونا کیس ہیں ۔اور 55 مریضوں کا علاج جاری ہے ۔انکا علاج سہارا اور ایم ایس جی کالج میں جاری ہے جو خطرناک نہیں ہے ۔خیال رہے کہ ناسک ضلع کلکٹر اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی کمیٹی کے چیئرمین وضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے صدر سورج مانڈھرے نے ناسک ضلع میں 9 مارچ شام 7 بجے سے صبح 7بجے تک ضروری اشیاء کو چھوڑ کر سب پر جو پابندی عائد کردی ہے جو کہ ہمیں قابل قبول نہیں ہے ۔چائے، کھانا ول کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تو صبح سات بجے سے رات 9 بجے تک دارو فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو کہ حیرت انگیز بات ہے ۔آصف شیخ نے یہ بھی کہا کہ حکومتی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو ڈرایا جارہا ہے یا لوکل انتظامیہ کلکٹر اور سرکار کو گمراہ کررہی ہیں ۔اسی طرح مذہبی اداروں اور عبادت گاہوں کو بھی بند کرنے کا جو حکمنامہ جاری کیا گیا وہ ہمیں قبول نہیں ہے ۔اگر کسی دوسرے شہر میں کورونا کے حالات بگڑ رہے ہیں تو وہاں یہ کارروائی کریں مالیگاؤں ابھی خطرہ کے باہر ہے ۔سال گزشتہ بھی شب برات تھی ۔تب شہر کے مذہبی سماجی اور سیاسی شخصیات نے سرکار کی مدد کی تھی لیکن اب شب برات منانے کی اجازت دی جائے ۔گزشتہ سال رمضان کی عبادات میں عوام نے سرکار کا تعاون کیا اور بلا وجہ ہجوم سے پرہیز کیا لیکن اس مرتبہ رمضان اور عید ہم منائیں گے اسکی اجازت دی جائے ۔کلکٹر سورج مانڈھرے کا فیصلہ قبول نہیں ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ کلکٹر کو اہنے فیصلہ پر دوبارہ غور کرنا چاہیے ۔شام سات بجے کے بعد سے جو لاک ڈاؤن لگایا جارہا ہے اس سے بے روزگاری بڑھے گی ۔اور اگر کلکٹر کو بند رکھنا ہی ہے تو کلکٹر صاحب مزدوروں کے اکاؤنٹ میں پیسہ ڈال دیں ۔جب حالات بگڑیں گے تو تب دیکھیں گے مالیگاؤں شہر میں ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والے افراد و اسٹاف کو نکال دیا جارہا ہے تو اسکا مطلب یہ ہے کہ مالیگاؤں شہر میں کچھ نہیں ہے ۔کلکٹر صاحب کو پہلے مالیگاؤں آکر میٹنگ لینا چاہیے تھا اور معلومات لینے کی ضرورت تھی پھر فیصلہ کرنا چاہئے تھا ۔آصف شیخ نے کہا کہ شہر کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ماسک لگائیں ۔سوشل ڈسٹنسنگ کا اہتمام کریں ۔بلا وجہ ہجوم نہ کریں ۔آصف شیخ نے کہا کہ شب برات اور رمضان کی آمد آمد ہے ایسے میں لاک ڈاؤن برداشت نہیں کیا جائے گا ۔اس پر ریاستی حکومت کو بھی غور کرنا چاہیے کہ مغربی بنگال میں الیکشن جاری ہے اور مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن، کیوں؟ اسکی انکوائری کرنا ضروری ہے ۔مرکزی سرکار مہاراشٹر کو زبردستی نشانہ تو نہیں بنا رہی ہے اسکی بھی جانچ کرنا ضروری ہے ۔اسطرح کا ایک مکتوب مالیگاؤں کے سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید نے ناسک ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے ،ایڈیشنل کلکٹر ،ایڈیشنل ایس پی ،پرانت آفیسر ،تحصیلدار کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں کارپوریشن کمشنر کو دیا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مالیگاؤں شہر ملک اور ریاست میں پاورلوم (ٹیکسٹائل انڈسٹری) کے کاروبار کا ایک اہم مرکز ہے۔ اس شہر میں پاورلوم ورکرز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ پاورلوم فیکٹری دن اور رات دو شفٹوں میں جاری رہا کرتی ہیں ۔ مشن بیگن اگین کا اعلان کیا گیا ہے کیونکہ ریاست بھر میں کوویڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔ لیکن اس وقت مالیگاؤں شہر میں کوویڈ مریضوں کی تعداد خطرہ کے باہر ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com