جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ذمہ داران و ماہرین تعلیم کا نئی تعلیمی پالیسی کو لیکر اعظم کیمپس پونہ میں اجلاس
مدارس دینیہ کے طلباء کو جمعیۃ اوپن اسکول کے ذریعہ عصر ی تعلیم سے آراستہ کرنے کا فیصلہ
مدارس کے مروجہ نصاب میں ترمیم کئے بغیر جمعیۃ اوپن اسکول کا نظام فائدہ مند ثابت گا۔ مولانا ندیم صدیقی و پی اے انعامدار کا اظہار خیال
پونہ ۔ 6؍ دسمبر( پریس ریلیز) آج یہاں اعظم کیمپس پونہ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ذمہ داران اور ماہرین تعلیم پرمشتمل احباب کا جدید تعلیمی پالیسی کے سلسلہ میں ایک اجلاس بصدارت مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب( صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر )منعقد ہوا۔ جس میں باہم مشورہ سے یہ طے کیا گیا کہ مدارس اسلامیہ کو جدید تعلیمی پالیسی کے شر سے بچانے کے لیے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو عصر ی تعلیم سے لیس کیا جائے۔ اور جمعیۃ اوپن اسکول کا مدارس اسلامیہ میں سینٹر قائم کرکے مدارس کے طلباء کو امتحان دلایا جائے۔ موجودہ حالات میں بلا کسی ضرر کےمدارس کے طلباء کو عصر ی علوم سے جوڑنے کا یہ سب سے آسان طریقہ ہے، جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ سمیت دار العلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب، جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا سید محمود مدنی صاحب پروفیسر اختر الواسع صاحب وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی، جناب پی اے انعام دار صاحب چیرمین اعظم کیمپس پونہ ودیگر نے اس تجویز کو منطوری دی ہے۔ اور اس نظام کومدارس کے لیے بہت مفید اور کار آمد بتایا ہے، اسی لئے جمعیۃ علماء ہند پورے ملک میں جمعیۃ اوپن اسکول چلانے کی تیاری کر رہی ہے ۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند شروع سے ہی اس سلسلے میں کوشش کر رہی ہے ،چنانچہ30 اکتوبر 2019کومجلس منتظمہ جمعیۃ علما ءہند نےاس مسئلہ پر نہایت باریک بینی سے غور و فکر کرکے تجویز منظور کی تھی ۔ 22؍اکتوبر 2020 کو مجلس عاملہ جمعیۃ علما ءہند نے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو عصری تعلیم و جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے مدارس کے جملہ تحفظات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ملک کے چنندہ علماء کرام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں حضرت مولانا مفتی سید محمد سلمان منصوری صاحب استاذ حدیث جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد کنوینربنائے گئےتھے ۔ 24 ؍ نومبر 2020 کو تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ اور تیار کردہ لائحہ عمل پیش کر دیا ہے ۔ جسے 25 ؍ نومبر کو علما ءکرام اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ذمہ داروں کی بذریعہ زوم ایپ میٹنگ منعقد کی گئی تھی جس میں مدارس دینیہ کے تعلق سے یہ لائحہ عمل طے کیا گیا ہےکہ اس وقت مدارس اسلامیہ کے طلباء کو جمعیۃ اوپن اسکول کے ذریعہ عصری علوم سے آراستہ کیا جائے۔
اس موقع پر صدر اجلاس مولانا حافظ ندیم صدیقی نے جدید تعلیمی پالیسی کے خدوخال اور مستقبل میں اس پالیسی کی وجہ سے مدارس کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئےکہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے مدارس اسلامیہ میںجمعیۃ اوپن اسکول نظام چلا نے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ جناب پی اے انعام دار صاحب نے مدارس دینیہ میں بغیر کسی مداخلت کےجمعیۃ اوپن اسکول نظام کو شروع کر کے طلباء کو عصر ی علوم سے آراستہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ہم ان تمام اساتذہ کو مفت قیام وطعام سمیت پونہ میں ایک ماہ ٹریننگ دیں گے تاکہ وہ مدارس کے بچوں کو اچھی طرح پڑھا سکیں، ہم مولانا سید محمود مدنی صاحب اور جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کو مبارک باد پیش کر تے ہیں کہ انہوں نے مدارس پر آنے والے خطرات کو محسوس کر تے ہوے مدارس میںجمعیۃ اوپن اسکول شروع کر نے کاجوتاریخ ساز فیصلہ کیا ہے، وہ آب زر سے لکھا جائے گا۔
اجلاس کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت ہوا، مولانا محمد ابراہیم قاسمی صاحب، صدر جمعیۃ علماء ضلع شولاپور نے مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کردہ نئی تعلیمی پالیسی اور جمعیۃ اوپن اسکول کے تجربات کی روشنی میں مفید امور کی طرف توجہ دلائی۔ اس موقع پر قاری محمد صادق خان صاحب،مہتمم جامعہ معراج العلوم چیتا کیمپ ،مفتی محمد حذیفہ استاذ جامعہ سراج العلوم بھیونڈی، مفتی محمد روشن شاہ قاسمی مہتمم جامعہ سو نوری اکولہ،مولانا قاضی حسین ماہمکر استاذ جامعہ حسینہ شریورھن، مفتی رفیق پورکر صاحب مہاڈ، مفتی توفیق رتنا گیری ودیگر نے مدارس میں اوپن اسکو لی نظام شروع کر نے اور اس کے طریقہ کار سے متعلق مختلف سوالات کئے جس کاماہرین تعلیم کی جانب سےتسلی بخش جواب دیا گیا۔ مدارس میں جمعیۃاوپن اسکول کے ذریعے عصری تعلیم کے لئے لائحہ عمل کی تیاری سے متعلق پانچ اراکین مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب ،مفتی محمد روشن قاسمی صاحب اکولہ ،مفتی سید حذیفہ قاسمی صاحب بھیونڈی ، مولانا محمد ابراہیم قاسمی شولاپور ،مفتی رفیق پورکر صاحب ضلع رائے گڑھ پرمشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مہاراشٹر بھر واقع مدارس دینیہ وجامعات سے رابطہ کر کے ہر ہر ادارہ سے ایک ایک استاذمتعین کر کے ٹریننگ کے لئےاعظم کیمپس پونہ روانہ کر ے گی۔
اس اجلاس میں مذکورہ بالا ذمہ دار علماء کرام کے علاوہ مولانا حبیب الرحمن صاحب جامعہ اشرفیہ اودگیر ، قاری شمس الحق صاحب مہتمم جامعہ قاسم العلوم اودگیر، مولانا عبد الجلیل تابش ملی جنتور، قاری محمد ایوب صاحب مہتمم جامعہ قاسمیہ ملاڈ،، مولانا محمد ذاکر قاسمی مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن گوونڈی، مولانا محمد راشد قاسمی پالنپوری ، قاری محمد ایوب صاحب مہتمم مفتاح العلوم بھیونڈی، مولانا صغیر احمد نظامی مہتمم ریاض العلوم، مولانا محمد صادق ندوی مہتمم دار العلوم سیلو، مفتی عبدالرحمن صاحب جالنہ، مولانا عبد الشکوررتناگری، مولانا سراج احمد قاسمی استاذ مدینۃ العلوم ناگپور، مولانا یوسف جمال قاسمی جامعہ حسینہ امبر ناتھ، مفتی شاہد قاسمی مدرسہ بیت العلوم پونہ مولانا ابرار پونہ ، قاری سعد صاحب ودیگر شریک تھے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com