مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈّا کے قافلے پر حملہ، کئی کاروں کے شیشے ٹوٹ گئے، ریاستی صدر زخمی ‏

مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈّا کے قافلے پر حملہ، کئی کاروں کے شیشے ٹوٹ گئے، ریاستی صدر زخمی
 
بی جے پی نے حملے کی مذمت کی، ترنمول لیڈروں نے بی جے پی کے الزامات کو بے بنیاد بتایا

مغربی بنگال:10 دسمبر (ایجنسی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا جو مغربی بنگال کے دورے پر تھے ، کہ آج جمعرات کے روز انکے قافلے پر حملہ ہوا۔ حملے میں کئی کاروں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں اور پارٹی کے جنرل سکریٹری اورمغربی بنگال کے انچارج ، ڈاکٹر کیلاش وجئے ورگیہ کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ حملہ جنوبی 24 پرگناکے ضلع کے ڈائمنڈ ہاربر کے علاقے میں اس وقت ہوا جب نڈا کا قافلہ گزر رہا تھا۔ مظاہرین نے قافلے پر پتھراؤ کیا اور راستہ روکنے کی کوشش کی۔واضح ہو کہ اگلے سال مغربی بنگال کے انتخابات ہونے ہیں۔

   بی جے پی نے حملے کی پرزور مذمت کی

وجئے ورگیہ نے بتایا کہ اس حملے میں اسے چوٹیں آئیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پارٹی صدر کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔ ہم اس حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ پولیس کی موجودگی میں کیا گیا ہے۔ ایسا نہیں لگتا کہ ہم اپنے ہی ملک میں ہیں۔ یہ الزام لگایا گیا کہ یہ حملہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے گنڈوں نے کیا تھا۔

ترنمول لیڈروں نے بی جے پی کے الزامات کو بے بنیاد بتایا
وجئے ورگیہ نے اس واقعے کی ایک ویڈیو کلپ ٹویٹ کی ہے ، جس میں مظاہرین گاڑی پر اینٹیں پھینکتے ہوئے دیکھئی پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ، “بنگال پولیس کو قومی صدر جے پی نڈا کے پروگرام کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا ، لیکن وہ ایک بار پھر ناکام ہوگئی بی جے پی نے اس حملہ کے تعلق سے ترنمول کانگریس کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا ہے کہ اس برسراقتدار پارٹی کی سازش ہے۔ مغربی بنگال بی جے پی سربراہ دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ پارٹی صدر جے پی نڈّا کے ریاستی دورہ کے دوران سیکورٹی میں چوک ہوئی ہے۔ بدھ کو ان کے پروگرام میں پولس کی کوئی موجودگی نہیں تھی اور اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کو بھی خط لکھا گیا ہے۔ وہیں اس درمیان بی جے پی کے الزامات کو ترنمول کانگریس نے سرے سے مسترد کر دیا ہے۔ ترنمول لیڈروں کا کہنا ہے کہ نڈّا کے قافلے پر حملہ ترنمول کے لوگوں نے نہیں کرایا ہے۔(بشکریہ ویسٹ بنگال اردو لگاتار) 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے