‎دفاتر میں کام کاج کے اوقات میں تبدیلی، 12 گھنٹے ملازمین کو کرنے ہونگے کام ، پانچ گھنٹوں بعد آدھا گھنٹہ ملیگا آرام کا موقع


 دفاتر میں کام کاج کے اوقات میں تبدیلی، 12 گھنٹے ملازمین کو کرنے ہونگے کام ، پانچ گھنٹوں بعد آدھا گھنٹہ ملیگا آرام کا موقع 

مرکزی حکومت پی ایف اور گریجویٹی میں اضافہ کریگی، "کوڈ آن ویجز "کا نفاذ اپریل 2021 سے ہوگا 

 
نئی دہلی:10 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) آئندہ سال اپریل 2021 سے ملازمین کو دیئے جانے والے گریجویٹی اور پروویڈنٹ فنڈ (پی ایف) میں اضافہ کیا جائے گا۔ دریں اثنا ہاتھ میں آنے والی رقم (take home salary) کم ہوجائے گی ۔ یہاں تک کہ کمپنیوں کی بیلنس شیٹ بھی متاثر ہوں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ سال پارلیمنٹ میں تین مزدوری سمیت تین بل(کوڈ آن ویجز بل) پارلیمنٹ میں منظور ہوئے تھے۔ امکان ہے کہ یہ بل آئندہ سال یکم اپریل سے نافذ ہوں گے۔

 اجرت کی نئی تعریفوں کے تحت الاؤنس کل تنخواہ کا زیادہ سے زیادہ 50 فیصد ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اپریل سے کُل تنخواہ میں بنیادی تنخواہ (سرکاری ملازمتوں میں بنیادی تنخواہ اور مہنگائی الاؤنس) 50 فیصد یا اس سے زیادہ ہونا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ ملک کی 73 سالہ تاریخ میں پہلی بار ، مزدور قانون میں اس انداز میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ حکومت کا دعوی ہے کہ یہ مزدور اور کارکن دونوں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔

 نئے مسودے کے اصول کے مطابق بنیادی تنخواہ، کل تنخواہ میں 50 فیصد یا اس سے زیادہ ہونی چاہئے۔ اس سے زیادہ تر ملازمین کی تنخواہوں کا ڈھانچہ بدل جائے گا ۔ کیونکہ تنخواہ کا غیر الاؤنس حصہ عام طور پر کل تنخواہ کا 50 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے۔ دوسری طرف کل تنخواہ میں الاؤنسز کا حصہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔ بنیادی تنخواہ میں اضافہ آپ کے پی ایف میں بھی اضافہ کرے گا۔ پی ایف بنیادی تنخواہ پر مبنی ہے۔ بنیادی تنخواہ میں اضافے سے پی ایف میں اضافہ ہوگا ۔ جس کا مطلب ہے کہ ہاتھ میں آنے والی تنخواہ میں کٹوتی ہو جائے 

 گریجویٹی اور پی ایف کی شراکت میں اضافہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد موصول ہونے والی رقم میں اضافہ ہوگا۔ اس سے لوگوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد خوشگوار زندگی گزارنے میں آسانی ہوگی۔ اعلی تنخواہ لینے والے افسران کی تنخواہ کے ڈھانچے میں سب سے زیادہ تبدیلی آئے گی اور وہ سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ پی ایف اور گریجویٹی میں اضافہ سے کمپنیوں کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا۔ کیونکہ انہیں بھی ملازمین کے لئے پی ایف میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا ہے۔ ان چیزوں سے کمپنیوں کی بیلنس شیٹ بھی متاثر ہوں گی۔

 نئے مسودہ قانون میں زیادہ سے زیادہ کام کے اوقات کو بڑھا کر 12 گھنٹے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ او ایس ایچ کوڈ کے مسودہ قوانین میں اوور ٹائم کو 15 سے 30 منٹ کے درمیان اوور ٹائم کو شامل کرنے کی تجویز ہے۔ موجودہ قاعدہ کے تحت 30 منٹ سے کم وقت کو اوور ٹائم نہیں سمجھا جاتا ہے۔ ڈرافٹ قواعد میں کسی بھی ملازم کو مسلسل 5 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ ڈرافٹ رولز میں ملازمین کو ہر پانچ گھنٹے میں آدھا گھنٹہ آرام دینے کی ہدایت بھی شامل ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے