مہاراشٹر حکومت دا میسنجر آف گاڈ فلم کے ریلیز ہونے پر پابندی عائد کرے،دفتر رضا اکیڈمی پر منعقدہ میٹنگ میں علمائے کرام اور ائمہ مساجد کا مطالبہ
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مقدسہ پر فلم بنا کر ایران نے ناقابل معافی جرم کیا ہے :( حافظ احسان رضا)
دا میسنجر آف گاڈ اس فلم کو ضائع کرنے کے لیے اسلامی ممالک کے سربراہان ایران پر دباؤ بنائیں: ( رضوی سلیم شہزاد)
مالیگاؤں :13 جولائی (پریس ریلیز) حضور سید عالم مصطفیٰ جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم پر فلم بنانا یہ ایک انتہائی ناپاک جسارت ہے جسے کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا ، جن لوگوں نے اس فلم کو بنانے میں کسی بھی طرح سے حصہ لیا ہے اور تعاؤن دیا ہے وہ بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخی کے مرتکب ہوئے ہیں، ایسے بدبختوں سے ہم سخت بیزاری اور نفرت کا اظہار کرتے ہیں، ہمارے ملک ہندوستان میں کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا قانونی طور پر گناہ ہے اس لیے حکومت دی میسنجر آف گاڈ نامی فلم پر پابندی عائد کرے اس طرح کا مطالبہ مولانا ذوالفقار احمد رضوی ( خطیب و امام مسجد حضرت فاروق اعظم) کی صدارت میں دفتر رضا اکیڈمی پر منعقدہ علماء و ائمہ کرا م کی ایک اہم میٹنگ میں کیا گیا ، شرکائے میٹنگ نے اس معاملے میں رضا اکیڈمی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی جانب سے مذکورہ فلم پر پابندی عائد کرنے کے لیے کی جارہی مسلسل کوشش اور جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نوری صاحب نے اس مسئلہ کی نزاکت اور حساسیت کے پیش نظر ممبئی سے صدائے احتجاج بلند کرکے پوری قوم کو جگا دیا ہے، مٹنگ کے اغراض و مقاصد شکیل احمد سبحانی نے بیان کیے ، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسجد مولانا محمد یونس مالیگ کے خطیب و امام حافظ احسان رضا نے کہا کہ حضور سید عالم مصطفیٰ جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ پر فلم بناکر ایران نے ناقابل معافی جرم کیا ہے ، آپ نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ اس فلم پر پابندی عائد کرنے کے مطالبہ کو لے کر مہاراشٹر سمیت پورے ملک کے مسلمان اپنی غیرت ایمانی کا مظاہرہ کریں گے ، مسجد نوری عارج کے خطیب و امام حافظ فاروق احمد اور مسجد علامہ حامد رضا کے خطیب وامام حافظ جعفر قادری نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت جان ایمان ہے، ہمارے پاس اس گستاخانہ حرکت کی مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہیں ، حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے نامِ پاک سے فلم کا بنایا جانا انتہائی افسوس ناک ہے ، جس کی سخت مذمت اور مخالفت ضروری ہے ، مسجد حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے خطیب و امام حافظ شہزاد رضا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور عزت کو ان کے رب نے اس قدر بلند فرمایا کہ سارے جہانوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چرچا ہے، مسجد علامہ حامد رضا خاں کے خطیب وامام حافظ جعفر قادری نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے تعارف کے لیے کسی فلم کی ضرورت نہیں ، جن لوگوں نے مذکورہ فلم بنانے کا سنگین گناہ کیا ہے وہ دنیا میں بھی ذلیل ہوں گے اور آخرت میں بھی رسوا ہوں گے ، مسجد حضرت مولا علی شیر خدا کرم اللہ وجہہ کے خطیب و امام حافظ فاروق اشرفی نے کہا کہ ہر مسلمان کے لیے یہ بات لازم اور ضروری ہے کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کی حفاظت کے لیے زندگی کی آخری سانس تک جدوجہد کرتا رہے، رضوی سلیم شہزاد نے کہا کہ دکھ کی بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے دا میسنجر آف گاڈ نامی فلم بنائی اور بنوائی ہے ان کے نام مسلمانوں جیسے ہیں، اسلامی ممالک کے سربراہان کو چاہیے کہ وہ ایران سے یہ پرزور مطالبہ کریں کہ وہ اس فلم کو فوری طور پر ضائع کرے، موصوف نے کہا کہ امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مبارکہ میں توہین کی جائے اور مسلمان خاموش رہیں یہ کبھی بھی نہیں ہو سکتا، مسجد غوثیہ رضویہ کے خطیب و امام حافط عبدالمبین رضوی نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت کرونا وائرس کی سخت لپیٹ میں ہے ہماری کوشش تو یہ ہونا چاہیے کہ ہم سب مل جل کر اس مہلک وبا سے ملک کے شہریوں کی حفاظت کا سامان کریں لیکن اس کی بجائے ایک ایسی دل آزاد اور متنازعہ فلم کو ریلیز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس سے ملک کے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزادی ہوئی ہے ، رضا اکیڈمی کے غلام فرید نے دا میسنجر آف گاڈ نامی فلم بنانے کی وجہ سے ایران پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس ناپاک کوشش میں ایران کی مذہبی و سیاسی قیادت بھی برابر کی مجرم ہے،
اس موقع پر صدیقی سلیم شہزاد، امتیاز خورشید ، شہباز لطیف، فیصل میمن، عارف رضوی، وغیرہ بھی موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com