غنڈہ گردی پر قدغن لگانا ضروری، پھر ہوا نوجوان کا بہیمانہ قتل، تین افراد گرفتار
مالیگاؤں : 5 جون (بیباک@ نیوز اپڈیٹ)شہر میں بڑھتی ہوئی غنڈہ گردی اور آپسی رنجش سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ بگڑتا جارہا ہے ۔مساجد و مدارس کے شہر میں اسطرح کی غنڈہ گردی سے شہر کی شبیہ پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے پہلے ہی مالیگاؤں کورونا وائرس کی وباء سے جوجھ رہاے ہے اور اب شہر کو ذرا سنبھلنے کا موقع ملا تو پے درپے شہر میں دوخونی واقعہ نے ہلچل مچا دی ہے ۔
اس سے قبل مالدہ شیوار علاقے میں بھی ایک راجو بانگڑو نامی شخص کا قتل آپسی تنازعہ کے سبب ہوا تھا، اس معاملہ میں شہریان نے احساس ظاہر کیا ہے کہ اب غنڈہ گردی پر قدغن لگانا ضروری ہے ۔ پوارواڑی پولس اسٹیشن کی حد موتی ہائی اسکول کے پاس فارمیسی نگر جمعہ کی صبح آٹھ بجے کے قریب ایک خون میں لت پت نعش پائے جانے سے سنسنی مچ گئی ہے۔ معاملہ کی اطلاع ملتے ہی پوارواڑی پولس اسٹیشن نے نعش کو اپنے تابع میں لیکر سول اسپتال روانہ کیا۔پولس نے اس کی شناخت محمد طالب محمد حنیف ساکن گولڈن نگر سے کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق "محمد طالب محمد حنیف" پر شہر کے کئی پولس اسٹیشنوں میں مختلف مقدمات درج ہیں ۔ اس معاملہ میں پوارواڑی پولس کے عملہ نے فوری کاروائی کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کیا ہے ۔گرفتار کئے گئے ملزمان میں ملزم اسامہ عرف (آتنگ دادا) ، سلمان عرف (تارو دادا) نیپالی دادا کے نام شامل ہیں۔ جائے واقعہ پر پوارواڑی پولس اسٹیشن کے انچارج گلاب راؤ پاٹل، ڈی وائے ایس رتناکر نولے، ایڈیشنل ایس پی نے حاضری لگائی ۔اس معاملہ میں پولس نے دفعہ 302 اور 34 کے تحت گناہ رجسٹر نمبر 58/2020 میں مقدمے کا اندراج کیا ہے.مزید تحقیقات اسٹنٹ پولس انسپکٹر شکیل شیخ کر رہے ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com