وزیر دادا بھسے کے بیٹے کی تصویر پر بندوق رکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی!ہندو تنظیموں کا پولس سے کارروائی کا مطالبہ
مالیگاؤں : 10 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر میں ہندوتوا سیاسی پارٹیوں اور گائے کے نسل کے جانوروں کی نقل و حمل کرنے والوں کے درمیان تنازعات معمول کی بات ہے۔ اس پر سیاست مسلسل چل رہی ہے۔ اب اس تنازعہ نے چونکا دینے والا رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس لیے شہر میں سیاست گرم ہو گئی ہے۔دو دن پہلے شیو سینا ایکناتھ شندے پارٹی کے کارکن گورو دوسانے موٹر سائیکل پر سفر کر رہے تھے۔ جب وہ دسانے گاؤں سے مالیگاؤں شہر کی طرف آرہے تھے تو انہوں نے کچھ مشکوک لوگوں کو دیکھا۔ انہیں اس پر گائے کا سمگلر ہونے کا شبہ تھا۔گورو دوسانے موٹر سائیکلیں روک کر مویشی لے جانے والے لوگوں کو روکنے کی کوشش کی۔ اس وقت دوسانے کی موٹرسائیکل پر اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے کے بیٹے اویسکار بھوسے کی تصویر تھی۔گائے لے جانے والوں نے کہا کہ ہمارے راستے میں مت آنا،ہم تمھیں چھوڑیں گے نہیں، اور دادا بھسے کے بیٹے اویشکار بھسے کی تصویر پر بندوق رکھ کر کہا کہ اس کا بھی گیم بجا دینگے اس طرح کی ہمیں دھمکیاں دے رہے تھے کہ ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔
اس کی اطلاع ملتے ہی ہندوتوا تنظیمیں اور وزیر دادا بھوسے کے بیٹے اویشکار بھوسے کے حامی کافی ناراض ہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف پوسٹس بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ ایسی دھمکیاں دینے والوں سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اویشکار بھوسے نے اعلان کیا ہے کہ گائے کے اسمگلروں کے خلاف مزید سخت مہم چلائی جائے گی۔
گائے کے اسمگلروں نے مالیگاؤں اور خاص طور پر اسکولی تعلیم کے وزیر بھوسے کے حلقے میں ہندوتوا تنظیموں کو براہ راست چیلنج کیا ہے۔ اس لیے یہ تنازعہ مزید بھڑکنے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں ابھی تک کسی نے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ تاہم سمجھا جاتا ہے کہ پولیس نے خود اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔
اویشکار بھوسے نے کہا کہ گائے کے اسمگلروں اور ان کی سرگرمیوں کے خلاف مہم اب سے زیادہ شدت کے ساتھ شروع کی جائے گی۔مالیگاؤں شہر اور آس پاس کے علاقوں میں یہ پریشانی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ہم کئی سالوں سے اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ اس کے لیے بہت سے لوگوں کو سخت سزائیں دی گئی ہیں۔ اس لیے ہم ایسی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔اس موقع پر وزیر کے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com