قلعہ بستی والوں کو راحت، 25 جون تک اسٹے ، نوٹس کی تقسیم میں یکسانیت و شفافیت نہیں ، ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت


قلعہ بستی والوں کو راحت، 25 جون تک اسٹے ، نوٹس کی تقسیم میں یکسانیت و شفافیت نہیں ، ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت

آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی کی ہائی کورٹ سے کامیاب نمائندگی، قلعہ ساکنان کو راحت،  عدالت کے محکمہ محصول سے سخت سوالات 



مفتی اسمٰعیل صرف بیان بازی کرکے عوام کو گمراہ کرتے ہیں، نمائندگی کرنے کیلئے وقت دینا اور قانون سمجھنا پڑتا ہے، ایم ایل اے کو ٹیوشن کی ضرورت 


مالیگاؤں : : 8  مئی / بذریعہ فون و نامہ نگار (بیباک نیوز اپڈیٹ) قلعہ جھونپڑپٹی کے ساکنان کو 31 مئی سے قبل قلعہ خالی کرنے کا حکم  محصول محکمہ نے دیا تھا ۔جس کی نوٹس بھی تقسیم ہوچکی ہے اور اس نوٹس کے مطابق قلعہ جھونپڑپٹی کے ساکنان کو 9 مئی تک تحصیلدار کی نوٹس کے مطابق کارپوریشن میں جواب اور مالدہ کالونی میں دی جانے والی عمارت کی فیس ادا کرنے کا بھی ذکر کیا گیا تھا ۔اس ضمن میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے ذمہ داران آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی و شان ہند سے قلعہ بچاؤ کمیٹی کے افراد نے ملاقات کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی جس کے چلتے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی نے آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی کی قیادت میں قلعہ کے 138 مکینوں کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کی ۔جس کی 5 مئی کو  معزز جج کلکرنی کی عدالت میں سماعت ہونا تھی لیکن عدالتی کام کاج زیادہ ہونے سے سماعت کا آج 8 مئی کو ہوئی ۔آج عدالت میں کافی گرنا گرم بحث ہوئی ۔مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب قلعہ بچاؤ کمیٹی کے ایڈوکیٹ دفاع وشی نے بحث میں حصہ لیا ۔اس طرح کی تفصیلات مستقیم ڈگنیٹی و آصف شیخ نے دی ۔انہوں نے بتایا کہ مالیگاؤں محصول محکمہ نے قلعہ پر آباد اتی کرمن کو لیکر جو نوٹس تقسیم کیا وہ جانبدارانہ ہے ۔اس نوٹس کی تقسیم میں شفافیت اور یکسانیت نہیں ہے ۔قلعہ میں اگر اتی کرمن ہوا ہے تو پھر قلعہ میں جاری اسکول، جمخانہ، ٹینس کورٹ کو نوٹس کیوں نہیں؟ اسی طرح قلعہ سے سو میٹر کی اندرون کارپوریشن کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے ۔عدالت نے محصول محکمہ سے سخت سوالات کئے جس کا جواب ڈپارٹمنٹ نہیں نہیں دیا ۔اس تعلق سے عدالت نے آئندہ سماعت 25 جون کو رکھی ہے ۔اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ہم قانون کو سمجھنے والے اور ہائی کورٹ کی نوٹس کا مطالعہ کرنے کے بعد کوئی بھی قدم اٹھاتے ہیں اور اسی پس منظر میں ہم نے قلعہ بستی والوں کی حمایت میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی اور آج جس طرح بحث ہوئی اور اسٹے ملا اس سے ہمیں ایک کامیابی ملی اور آگے بڑی کامیابی کی امید ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلڈوزر سے جسٹس نہیں ملتا ۔یہ قلعہ والوں کی جیت ہے کہ انہیں اب 25 جون تک اجاڑا نہیں جائے گا ۔مستقیم ڈگنیٹی نے مفتی اسمٰعیل پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف ہائی کورٹ کا دورہ کرکے واپس جانے والے نہیں ہیں ہم کام کرنے والے لوگ ہیں، ہم جھوٹ بول کر بستی والوں کو اجاڑنے کا نہیں بولنے والے ۔ہم کوشش کرنے والے لوگ ہیں ۔

اس موقع پر ممبئی ہائی کورٹ سے مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ نے کہا کہ نتیش رانے نے مالیگاؤں کا دورہ کیا اور قلعہ پر کھڑے ہوکر اسے بلڈوزر سے اکھاڑنے کا اعلان کیا تھا ۔اسی ضمن میں حکومت نے پورے مہاراشٹر کے قلعوں کو اتی کرمن سے پاک کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے ۔اور یہ کارروائی بھی اسی کی کڑی ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ قلعہ بستی والوں کی حمایت ہم نے انصاف کیلئے لوک ایوکت، کلکٹر ،پولس، کمشنر اور عدالت تک کا سفر کیا اور آج ہمارے لئے خوشی کا دن ہے کہ عدالت نے 25 جون تک اسٹے آرڈر دیا ہے ۔آئندہ سماعت جون میں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اگر آج عدالت میں سماعت نہیں ہوتی تو پھر عدالت طویل تعطیل پر رہتی جس کی وجہ سے سماعت نہیں ہوپاتی اور پھر محصول محکمہ کی نوٹس کے مطابق قلعہ جھونپڑپٹی کو 31 مئی تک خالی کرنا پڑتا ۔لیکن یہ مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی دور اندیشی رہی کہ ہم نے عدالت میں معاملہ پیش کیا ۔اور عدالت نے قانونی پہلو کو سمجھ کر اسٹے دیا ۔ہم انکا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل صرف بیان بازی کرتے ہوئے انہیں کچھ سمجھتا نہیں ہے ۔صرف وہ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ اس کیلئے عدالت میں کھڑے رہنا ہوتا ہے، وقت دینا پڑتا ہے، قانون کو سمجھنا پڑتا ہے لیکن مفتی اسمٰعیل کو ایسا کچھ نہیں آتا انہیں اب یہ سب سمجھنے کیلئے ٹیوشن لگانا چاہیے ۔اس موقع پر ایڈوکیٹ توصیف شیخ نے بھی محکمہ محصول کے وکیل کی اور عدالتی کارروائی کی تفصیلات پیش کی ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے