وقف بل راجیہ سبھا میں بھی آدھی رات کو منظور ، اپوزیشن کا سخت اعتراض لیکن بل منظور



وقف بل راجیہ سبھا میں بھی آدھی رات کو منظور ، اپوزیشن کا سخت اعتراض لیکن بل منظور



شرد پوار سمیت این سی پی کے 2 ایم پیز ووٹنگ کے دوران ایوان سے غیر حاضر، سیاسی گلیاروں میں سخت تنقید 


نئی دہلی : 4 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) وقف ترمیمی بل کو بدھ (02:00) آدھی رات کو لوک سبھا میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کی طوفانی بحث کے بعد منظوری دے دی گئی۔ جمعرات کو راجیہ سبھا میں 12 گھنٹے کی بحث کے بعد وقف ترمیمی بل صبح 2.30 بجے 95 کے مقابلے 128 ووٹوں سے پاس ہو گیا۔چیئرمین جگدیپ دھنکھڈ نے وقف بل کی منظوری کے بارے میں جانکاری دی۔ ایک طرف اپوزیشن الزام لگا رہی ہے کہ یہ بل مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ دوسری جانب حکمراں جماعت کا دعویٰ ہے کہ یہ بل غریب مسلمانوں کے لیے فائدہ مند ہے۔


اس بل کو لے کر ملک کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر کی سیاست بھی گرم ہوگئی۔ اسی طرح یہ اطلاع بھی سامنے آئی ہے کہ وقف ترمیمی بل کی ووٹنگ کے دوران این سی پی شرد چندر پوار پارٹی کے سینئر ترین لیڈر شرد پوار راجیہ سبھا میں غیر حاضر تھے۔مزید یہ کہ وقف ترمیمی بل پر ووٹنگ کے دوران شرد پوار کی این سی پی کے دو لوک سبھا ممبران   بھی غیر حاضر رہے۔ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ شرد پوار خرابی صحت کی وجہ سے راجیہ سبھا سے غیر حاضر ہیں۔


بتایا جاتا ہے کہ لوک سبھا میں اس بل پر ووٹنگ کے دوران ایم پی امول کولہے اور سریش عرف بالیاما مہاترے بھی خرابی صحت کی وجہ سے ایوان سے غیر حاضر رہے۔ تاہم ایوان سے ان قائدین کی غیر حاضری اس وقت بحث کا موضوع بن گئی ہے جب ایک انتہائی اہم بل پر بحث ہو رہی ہے۔


ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے طرح طرح کے چرچے بھی ہوئے ہیں۔ کیونکہ ٹھاکرے کی شیوسینا جو ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حلیف ہے، اس بل کو لے کر انتہائی جارحانہ ہو گئی ہے۔ بی جے پی اور شندے کی شیو سینا کی تنقید کا سامنا کرتے ہوئے ایم پی سنجے راوت نے بل کی سخت مخالفت کی۔اس کے علاوہ انہوں نے اس بل پر ایوان میں جارحانہ تقریر کرتے ہوئے سیدھے امیت شاہ کو نشانہ بنایا۔ تاہم، ٹھاکرے سینا اب اس پر کیا ردعمل ظاہر کرے گی کہ اتحاد میں شامل سرکردہ پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ بھی ووٹنگ کے دوران غیر حاضر تھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے