قلعہ پر آباد بستی کو ہٹانے کا مطالبہ تیز ، مالیگاؤں قلعے کا اتی کرمن نکالا نہیں گیا تو احتجاج کرینگے :ایڈوکیٹ ششیر ہیرے
جلد ہی مالیگاؤں کے زمینی قلعہ پر آباد 365 مکانات کے اتی کرمن نکالے جائیں گے : انیل گوٹے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، محکمہ آثار قدیمہ
مکینوں کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے کے انتظامات ، 1.35 کروڑ بجٹ بھی مختص، لیکن...
مالیگاؤں : 25 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں کا زمینی قلعہ چاروں اطراف سے اتی کرمن سے گھیرا ہوا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کے قوانین کے مطابق قلعہ کے 100 میٹر کے اندر کوئی تعمیر نہیں کی جا سکتی۔ قلعے کے اندر مالیگاؤں ایجوکیشن ٹرسٹ کا 100 سال پرانا نجی اسکول ہے۔ اسکول کی وجہ سے اندرونی حصہ کو تجاوزات سے بچا گیا ہے۔اس طرح کی خبر مراٹھی روزنامہ دیویہ مراٹھی نے شائع کی ہے ۔جبکہ کچھ کمیونٹی اس اسکول کو بھی اتی کرمن کے زمرہ میں مانتی ہے ۔
• 361 تجاوزات والے خاندانوں کی بحالی ممکن
اخبار آگے لکھتا ہے کہ مالیگاؤں سینٹر میں داخل ہوتے ہی ریاستی حکومت کا یہ اعلان کہ قلعوں پر سے آتی کرمن نکالا جائے گا کی دھجیاں اڑتی نظر آتی ہے ۔ ریاست کے نایاب زمینی قلعوں میں سے ایک مالیگاؤں شہر کا اور دہلی کا لال قلعہ مانا جاتا ہے، مالیگاؤں کا زمینی قلعہ ہر طرف سے تجاوزات سے گھرا ہوا ہے۔
دیویہ مراٹھی نے مزید لکھا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے اس قلعے کو ناقابل معافی نظر انداز کیے جانے سے مالیگاؤں کے لوگ سخت ناراض ہیں، جو تحفظ کے نام پر ایک کیل تک نہیں ٹھونسنے دیتے۔ خندق میں مکانات بنائے گئے ہیں جو کسی زمانے میں دریائے موسم کے پانی سے قلعہ کی حفاظت کرتے تھے۔ یہاں ایک میونسپل کارپوریشن کی عمارت کھڑی ہے جو اس اصول کو نافذ کرتی ہے کہ تاریخی ورثے کے مقامات سے محفوظ فاصلے پر تعمیرات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ قلعے کی دیواروں کے پتھر بہت سے لوگ کپڑے دھونے کے لیے لے گئے ہیں، جب کہ کھڑکیاں بنانے کے لیے اس میں چھید بھی کردیا گیا ہے۔قلعہ پر آباد مکینوں نے خندق کھود کر گھر بنائے ہیں ۔
• 1740 میں سردار ناروشنکر راجے بہادر نے بنوایا
قلعہ کے مرکزی دروازے کے باہر 25 فٹ گہری اور 16 فٹ چوڑی خندق تھی۔
• 3 درجے کا حفاظتی ڈھانچہ: 20m۔ اونچائی، 3.35 میٹر۔ چوڑا
پہلی دیوار، 45 میٹر. اونچی اندرونی دیوار۔
35,655 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلے علاقہ پر 365 مکانات اتی کرمن والے ہیں ۔
تجاوزات کو جلد ہٹا دیا جائے گا۔
حکومت کی پالیسی کے مطابق ریاست میں تاریخی اور محفوظ یادگاروں کے علاقے میں تجاوزات کو روکنے کے لیے ایک ضلعی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جلد ہی اس قلعہ پر سے تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی کی جائے گی۔
•انیل گوٹے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، محکمہ آثار قدیمہ
کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کریں گے
365 تجاوزات میں سے 361 خاندانوں کی بحالی
ممکن ہے۔ اس کیلئے 1.35 کروڑ روپے لائے گئے ہیں لیکن انتظامی بے حسی کی وجہ سے کچھ نہیں ہوا۔اب مزید کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کریں گے۔
--ایڈوکیٹ ششیر ہیرے، سینئر ایڈوکیٹ ۔
بشکریہ دیویہ مراٹھی ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com