قلعہ جھونپڑپٹی کو دو دن میں خالی کرنے کا الٹی میٹم ، مکینوں میں شوکاز نوٹس تقسیم مساکنان میں ڈر و خوف کا ماحول


بریکنگ نیوز : قلعہ جھونپڑپٹی کو دو دن میں خالی کرنے کا الٹی میٹم ، مکینوں میں شوکاز نوٹس تقسیم



ساکنان میں ڈر و خوف کا ماحول، آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی ممبئی ہائی کورٹ میں قانونی کارروائی میں مصروف 
 


 کیا اب ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل کیلئے بلڈوزر کیسامنے کھڑے رہنے کا وقت آگیا ہے؟کیا 31 مئی تک بستی کو خالی کردیا جائے گا! 





مالیگاؤں : 27 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ)مہاراشٹر سرکار نے قلعہ پر آباد بستی کو ہٹانے کا حکم ہائی جاری کردیا ہے اور 31 مئی ڈیڈ لائن دی گئی تھی ۔اس ضمن میں تحصیلدار نے بستی کو خالی کرنے کیلئے ابتدائی نوٹس جاری کی تھی لیکن اس معاملے میں قلعہ جھونپڑپٹی کے 133 مکانوں کے مکینوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں تحصیلدار کی نوٹس کو چیلنج کیا تھا ۔اس معاملے میں آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی کی قیادت میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی نے آگے آکر قلعہ جھونپڑ پٹی بچاؤ کمیٹی کے ذریعے شکیل احمد فتح محمد اور عبد السلام کی پٹیشن پر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر ہائی کورٹ نے 8 مئی کو کہا کہ قلعہ جھونپڑپٹی کے اس 133 خاندانوں کو 25 جون تک اسٹے دیا جاتا ہے ۔ہائی کورٹ کے عبوری اسٹے کو قلعہ جھونپڑپٹی بچاؤ کمیٹی کی بڑی کامیابی مانی جارہی تھی اور اس کو مزید تقویت دینے کیلئے دیگر مکینوں کی بھی حرکت کورٹ میں دائر کرنا ضروری تھا لیکن بعد میں کسی نے کورٹ میں تحصیلدار کی نوٹس کو چلینج نہیں کیا۔اب اس معاملے میں مہاراشٹر سرکار کی دی ہوئی ڈیڈ لائن ختم ہورہی ہے اور 31 مئی تک قلعہ پر آباد بستی کو ہٹانے کا حکم دیا جارہا ہے ۔


اس نوٹس کی تقسیم سے ہی قلعہ سمیت پورے مالیگاؤں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔خیال رہے کہ قلعہ پر سو سال سے زائد یہ خاندان رہتے ہیں ۔ان میں کچھ غیر مسلم اور زیادہ تر مسلم خاندان آباد ہیں ۔تفصیلات کے مطابق قلعہ پر آباد جھونپڑپٹی میں کل 365 خاندان اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔اس میں سے 133 خاندان کورٹ میں لڑائی لڑ رہے ہیں اس کے باوجود 232 خاندانوں سمیت 365 مکانات کو اس نوٹس کے ذریعے 2 دنوں میں بستی کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔نوٹس کی تقسیم ہوتے ہی پورے قلعہ بستی و آس پاس کا ماحول سنگین ہوگیا ہے ۔عوام حسرت بھری نگاہ سے اپنی بستی کو دیکھ رہے ہیں اور نوٹس ہاتھوں میں لیکر بے بس، بے یار و مددگار محسوس کررہے ہیں ۔خیال رہے کہ 133 مکینوں کی قانونی مدد کیلئے آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی نے کورٹ کے ذریعے عبوری راحت پہنچائی لیکن اس کے باوجود بھی قلعہ جھونپڑپٹی کے  تمام ساکنان کو خالی کرنے کی نوٹس ملنے کے بعد موجودہ ایم ایل اے کیا کارروائی کرنے والے ہیں؟ کس طرح ان بستی والوں کی مدد کرینگے؟ یہ بھی یاد رہے کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی نتیش رانے کا دورہ مالیگاؤں اور بلڈوزر کارروائی کی دھمکی دیکر جانے کے بعد رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل نے کہا تھا کہ قلعہ بستی کو  اکھاڑنے کیلئے اگر کوئی بلڈوزر لیکر  آتا ہے تو میں بلڈوزر کے سامنے ڈٹ کر کھڑا رہوں گا ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا مفتی اسمٰعیل کو اب بلڈوزر کیسامنے کھڑے رہنے کا وقت آگیا ہے؟ ۔اس نوٹس کی تقسیم کی خبر ملتے ہی آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی ممبئی ہائی کورٹ میں موجود ہیں موصوف قانونی کارروائی میں مصروف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 133 مکانات کا معاملہ ہائی کورٹ میں ہونے کے باوجود شوکاز نوٹس دینا غیر مناسب ہے ہم ہائی کورٹ سے انصاف کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔


نوٹس میں کیا لکھا ہے؟ 

شکیل احمد فتح محمد سمیت بستی والوں کو دی گئی شوکاز نوٹس کے مطابق کہا گیا ہے کہ حکومت کے ذریعے قلعوں اور قلعوں پر سے تجاوزات ہٹانے اور مزید تجاوزات کو روکنے کے لیے ضلع کلکٹر، ناسک کی صدارت میں ایک ضلعی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اور مذکورہ حکومتی فیصلے نے ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ ضلع کلکٹر، ناسک نے اس کمیٹی میں تحصیلدار اور تعلقہ مجسٹریٹ کو تعلقہ سطح کی کمیٹی کے چیئرپرسن کے طور پر مقرر کیا ہے۔تاہم، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ آپ نے مالیگاؤں شہر کے زمینی قلعہ کے ارد گرد تجاوزات کر رکھا ہے۔ لوک آیکت کے حوالے کے مطابق تجاوزات کرنے والوں کے تجاوزات کو  خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 

 کمشنر، مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن نے اسی مناسبت سے تحصیلدار دفتر کے حوالے پہلی نوٹس کے مطابق درخواست تھی کہ کارپوریشن کی گھر کل یوجنا میں فائدہ اٹھانے کیلئے دی گئی 23,400  رقم ادا کریں ہے اور جواہر لعل نہرو اربن مشن کے تحت مربوط ترقیاتی اسکیم کے تحت ہاؤسنگ پروجیکٹ میں شفٹ ہوجائیں۔ اس کے بعد، اس دفتر کے مذکورہ حوالہ نمبر 5 کے مطابق، آپ کو ایک بار پھر مذکورہ حوالہ کے ساتھ نوٹس میں مذکور جگہ پر فائدہ اٹھانے اور اپنے حصہ کی شراکت کی رقم کی ادائیگی اور مکان منتقلی کے بارے میں مطلع کیا گیا۔ لیکن مذکورہ نوٹس میں دی گئی مدت ختم ہونے کے باوجود آپ نے خود تجاوزات کیوں نہیں ہٹائی؟ نیز موقع ملنے کے باوجود آپ کو دی گئی گھر کل یوجنا کی جگہ پر نہیں گئے۔ تو جو تجاوزات آپ نے کی ہیں اسے کیوں نہ ہٹایا جائے؟ اسکی وضاحت دفتری اوقات میں مذکورہ نوٹس موصول ہونے کے دو دن کے اندر اس دفتر میں جمع کرائی جائے۔ اگر آپ اپنا جواب جمع نہیں کراتے ہیں یا اگر آپ کا جواب متعلقہ نہیں ہے تو آپ کا جواب مسترد کر دیا جائے گا اور حکومتی فیصلے کے مطابق 31 مئی سے پہلے سرکاری زمین اور عوامی مقامات پر جو تجاوزات آپ نے کی ہیں اسے ہٹانے کے لیے کارروائی کی جائے گی، اور تجاوزات ہٹانے کا خرچ  آپ سے وصول کیا جائے گا۔ آپ اسے  نوٹ کرلیں ۔مذکورہ نوٹس آج 26 مئی 2025 کی تاریخ کیساتھ آج بروز منگل 2026 کو تحصیلدار آفس اور کارپوریشن ملازمین نے تحصیلدار کی دستخط اور مہر کے تحت دیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے