منماڑ - اندور ریلوے لائن کیلئے زمین کے حصول کا عمل شروع ، ڈپٹی کلکٹر رویندر بھاردے بطور لینڈ ایکویزیشن آفیسر مقرر
ریلوے لائن کیلئے مالیگاؤں اور ناندگاؤں تعلقہ میں 120 ہیکٹر سے زیادہ زمین حاصل کئے جانے کا امکان
ناسک : 24 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) منماڑ تا اندور ریلوے لائن کے لیے زمین کے حصول کا عمل اب ناسک ضلع میں بھی شروع ہونے جارہا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے اس ریلوے لائن کی اراضی کے حصول کے لیے ڈپٹی کلکٹر (لینڈ ایکوزیشن، ویترانہ ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ) رویندر بھاردے کو مقرر کیا ہے۔ کل 309 کلومیٹر کی اس ریلوے لائن میں سے تقریباً 140 کلومیٹر کا راستہ مہاراشٹر میں آتا ہے ۔دھولیہ ضلع میں زمین کا حصول شروع ہو چکا ہے۔ اب ریلوے لائن کے لیے ناسک کے ناندگاؤں اور مالیگاؤں تعلقہ میں 120 ہیکٹر سے زیادہ زمین حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔
منماڑ ۔اندور ریلوے لائن جو کہ کئی سالوں سے تعطل کا شکار ہے اب زمین کے حصول کی وجہ سے آگے بڑھنے کا امکان ہے۔چند ماہ قبل وزیر اعظم کی سربراہی میں کمیٹی نے 18 ہزار 36 کروڑ روپے کے اس منصوبے کی منظوری دی تھی۔اس کے ذریعے مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش دونوں کے پسماندہ علاقوں کو ریل کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں سے جوڑا جائے گا۔ یہ ریلوے لائن منماڑ - مالیگاؤں دھولیہ-نرڈانہ- شیرپور-مہو-اندور ہے۔اس میں سے مہاراشٹر کا اوسط فاصلہ 140 کلومیٹر ہوگا۔اس میں دھولیہ اور ناسک اضلاع شامل ہیں۔دھولیہ ضلع کے نرڈانہ اور شیر پور علاقوں میں زمینوں کا حصول شروع ہو گیا ہے۔
ریلوے انتظامیہ نے ناسک ضلع میں اس عمل کے بارے میں دریافت کیا تھا اس پر ضلع انتظامیہ نے ڈپٹی کلکٹر (لینڈ ایکوزیشن، ویترنا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ) رویندر بھاردے کو لینڈ ایکوزیشن آفیسر نامزد کیا ہے۔ اس کی اطلاع وزارت ریلوے کو دے دی گئی ہے۔جہاں تک ناسک کا تعلق ہے،ان میں دو تعلقے ناندگاؤں اور مالیگاؤں میں ریلوے لائن کے لیے زمین کا حصول کیا جائے گا۔ان علاقوں سے 120 ہیکٹر سے زیادہ اراضی کے حصول کی توقع ہے۔
ریلوے لائن کی اہمیت
منماڑ -اندور ریلوے نہ صرف ریلوے کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ سب کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس راستے پر ٹیکسٹائل کا ایک بڑا کاروبار ہے اور تاجروں کو سامان کی نقل و حمل کے سستے ذرائع مل سکتے ہیں۔ منماڑ ۔اندور ریلوے نقل و حمل کا ایک بہترین ذریعہ بننے جا رہا ہے۔ زرعی سامان کو بھی ریل کے ذریعے بہت سستے میں لے جایا جا سکتا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com