کنہیا کمار بی جے پی کے منوج تیواری کے سامنے لوک سبھا چناؤ لڑ سکتے ہیں
نئی دہلی :موصولہ خبروں کے مطابق کانگریس لوک سبھا انتخابات میں کنہیا کمار کو دہلی کی شمال مشرقی سیٹ سے امیدوار بنا سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کے نام پر حتمی منظوری آج ہونے والی کانگریس کی مرکزی الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ میں لی جا سکتی ہے۔ اگر کنہیا کو شمال مشرقی سیٹ سے ٹکٹ ملتا ہے تو ان کا مقابلہ بی جے پی امیدوار منوج تیواری سے ہوگا۔ منوج تیواری 2014 اور 2019 کے انتخابات میں اس سیٹ سے جیت چکے ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کنہیا کمار نے بائیں بازو کے ٹکٹ پر بہار کی بیگوسرائے سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ تاہم انہیں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کنہیا کمار بائیں بازو کو چھوڑ کر ستمبر 2021 میں کانگریس میں شامل ہوئے۔اس کے بعد سے وہ عوامی فورمز پر مسلسل کانگریس کی حمایت کرتے نظر آئے ہیں۔ آج کانگریس کا منشور جاری ہونے کے بعد کنہیا کمار نے کہا کہ ہم 140 کروڑ عوام کو مبارکباد دیتے ہیں کہ آپ انصاف کی آواز ہیں، کانگریس نے انصاف کی اس آواز کو قرارداد کے طور پر لیا ہے۔ اسی لیے کانگریس کے منشور کو انصاف کا نام دیا گیا ہے۔
ستمبر 2015 میں، کنہیا جواہر لال نہرو یونیورسٹی (JNU) طلباء یونین کے صدر بنے تھے ۔ پھر وہ اپنی تقریروں کی وجہ سے سرخیوں میں آگئے۔ دہلی میں لوک سبھا کی 7 سیٹیں ہیں۔ یہاں کانگریس عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑ رہی ہے۔معاہدے کے تحت کانگریس 3 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ تاہم اس نے ابھی تک امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔لیکن بتایا جارہا ہے کہ کنہیا کمار بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کے سامنے چناؤ لڑ سکتے ہیں ۔اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کو کنیہا کمارزبردست ٹکر دینگے ایسا سیاسی ماہرین کہ رہے ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com