ایس ٹی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں ڈھائی ہزار تا پانچ ہزار روپے اضافہ کا اعلان، وزیر ٹرانسپورٹ کی پریس کانفرنس

ایس ٹی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں ڈھائی ہزار تا پانچ ہزار روپے اضافہ کا اعلان، وزیر ٹرانسپورٹ کی پریس کانفرنس 


ایس ٹی کا انضمام کرنے کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار ، ہڑتال ختم ہونے کی امید 



ممبئی : 24 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاستی حکومت نے گزشتہ 15 دنوں سے جاری ایس ٹی کارکنوں کی ہڑتال کو ختم کرنے کا آج ایک اہم اعلان بن کرتے ہوئے ایس ٹی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے ایس ٹی کے انضمام کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ موصول ہونے تک ملازمین کے لیے عبوری تنخواہ میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ جس سے ان ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اضافہ ہوگا۔اس تجویز کو ریاستی حکومت نے منظوری دے دی ہے۔اسطرح کا اعلان وزیر ٹرانسپورٹ انل پرب نے ایک پریس کانفرنس سے کیا۔ اس موقع پر میں وزیر اودئے سامنت، ایم ایل اے گوپی چند پڈالکر اور ایم ایل اے سدابھاؤ کھوت بھی موجود تھے۔


 ایس ٹی ملازمین کی نظرثانی شدہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ 

 نئے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اوسطاً 5000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے ان کی بنیادی تنخواہ میں دیگر الاؤنسز کے ساتھ 7,200 روپے کا اضافہ ہو جائے گا۔

 دس سال تک خدمات انجام دینے والے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اوسطاً چار ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔  اس سے ان کی بنیادی تنخواہ میں دیگر الاؤنسز کے ساتھ 5,760 روپے کا اضافہ ہوگا۔
 20 سال کی سروس مکمل کرنے والے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اوسطاً 2500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔جس کے نتیجے میں ان کی تنخواہ میں دیگر الاؤنسز کے ساتھ 3600 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 30 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے خدمات انجام دینے والے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اوسطاً 2500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔  اس کے نتیجے میں، انہیں دیگر الاؤنسز کے ساتھ 3,600 روپے کا اضافہ ملے گا۔


 کیا مظاہرین ریاستی حکومت کی تجویز کو قبول کریں گے؟

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آزاد میدان میں جاری ہڑتال کے مظاہرین ریاستی حکومت کی اس تجویز کو قبول کرینگے یا نہیں؟ اس معاملے میں پوچھے جانے پر گوپی چند پڈالکر اور سدابھاؤ کھوٹ نے کہا کہ رابطہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
 انضمام کا معاملہ ہائی کورٹ کی کمیٹی کے سامنے ہے۔ اس کمیٹی کے سامنے حکومت کو کیا کردار ادا کرنا چاہیے اس پر بھی بحث ہوئی۔ انیل پراب نے کہا کہ ہم انضمام کے معاملے پر رپورٹ کو قبول کریں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے