سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ سمیت دونوں ملزمین کو مفرور قرار دیا گیا
سو کروڑ ہفتہ وصولی معاملہ میں ممبئی فورٹ کورٹ کا فیصلہ
ممبئی : 17 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ، جن پر اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف 100 کروڑ روپے ہفتہ وصولی کا الزام لگایا گیا ہے، گزشتہ کئی دنوں سے چلاپتہ ہیں۔ جس کی وجہ سے ممبئی کی فورٹ کورٹ نے بالآخر پرمبیر کو مفرور قرار دے دیا ہے۔ جس سے پرمبیر سنگھ کی مشکل اب بڑھ گئی ہے۔
پرمبیر سنگھ گزشتہ کئی دنوں سے لاپتہ ہیں۔ وہ کہیں نظر نہیں آئے۔ پرمبیر کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری ہونے کا امکان تھا۔ اس سے قبل ممبئی فورٹ کورٹ نے پرمبیر سنگھ کو ہفتہ وصولی کے ایک مقدمے میں مفرور قرار دیا تھا۔ دریں اثناء پرمبیر سنگھ کو بدھ کو عدالت نے مفرور قرار دے دیا۔ کرائم برانچ کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے پرمبیر سنگھ کو مفرور قرار دے دیا۔ اس دوران سنگھ کے خلاف ہفتہ وصولی کیس میں ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کو انکوائری کے دوران کئی شواہد ملے۔ اس کے بعد ریاستی فوجداری تفتیشی محکمہ (سی آئی ڈی) نے دو پولیس انسپکٹرز کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار افسران کے نام نند کمار گوپالے اور آشا کورکے ہیں۔ دونوں نے مقدمہ درج نہ کرنے پر 50 لاکھ روپے لیے تھے، جب کہ پرمبیر سنگھ کے کہنے پر رقم کا لین دین کیا گیا تھا۔اسطرح کا الزام بھی ان پر لگایا گیا ہے ۔ریاض بھٹی اور ونئے سنگھ کو بھی اسی کیس میں عدالت نے مفرور قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب ممبئی کے کسی سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com