توہینِ رسالت کرنے والوں کو قدرت کی طرف سے دنیا میں ہی عبرت ناک سزائیں ملتی ہیں۔ (محمد سعید نوری)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ خاکہ بنانے والا سوئیڈش کارٹونسٹ سڑک حادثے میں جل کر خاک ہوگیا
خبر کی تصدیق ہونے پر بریلی شریف عرسِ رضوی میں موجود مسلمان خوشی سے جھوم اُٹھے، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں
بریلی شریف:5 اکتوبر (پریس ریلیز) 25 صفر المظفر بمطابق 3 اکتوبر کو شہرِ محبت، بریلی شریف سمیت پوری دنیا میں خوش عقیدہ مسلمانوں نے اعلی حضرت امام احمد رضا خان قادری بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کا 103 سالہ عرس بڑے تزک و احتشام سے منایا. عرس کی تقریبات کا انعقاد درگاہ اعلی حضرت سے متصل نوری مہمان خانہ میں بھی علمائے اہلسنت کی نگرانی اور بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری کی سرپرستی میں کیا گیا. اس موقع پر سوشل میڈیا کے ذریعہ وائرل ہونے والی اس خبر کی جب تصدیق ہوئی کہ سن 2007 سے گستاخانہ کارٹون بناکر توہینِ رسالت کرنے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی عقیدت و محبت کو ٹھیس پہنچانے والے سوئیڈن کے بدبخت کارٹونسٹ کی ایک سڑک حادثے میں جل کر موت ہوگئی تو یہاں موجود علماء، ائمہ، عمائدین اور تمام ہی شرکائے عرسِ رضوی نے لبیک یارسول اللہ اور غلام ہیں غلام ہیں، رسول کے غلام ہیں جیسے نعرے بلند کئے.
اطلاعات کے مطابق نوری مہمان خانہ میں جاری عرسِ رضوی کی تقریبات کے دوران یہاں موجود مولانا امان اللہ رضا (خطیب و امام مسجد قبا ممبئی) نے جب گستاخ کارٹونسٹ کے فی نارِ جہنم ہونے کی خبر سنائی تو شاعرِ اہلسنت، مولانا سلمان فریدی مسقط، عبدالمصطفی ردولوی کے بڑے صاحبزادے و دیگر علماء و عمائدین نے بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری کو مذکورہ گستاخ کارٹونسٹ کے خلاف، تحفظِ ناموسِ رسالت کی خاطر پوری دنیا کے مسلمانوں میں تحریک کھڑی کرنے پر پُر جوش مبارکباد پیش کی اور فرمایا کہ الحاج محمد سعید نوری کی صورت میں ہم نے حضور مفتیِ اعظم علیہ الرحمہ کی چلتی پھرتی کرامت دیکھی ہے. مولانا امان اللہ رضا نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اسیرِ مفتیِ اعظم الحاج محمد سعید نوری کو اُن کے پیر و مرشد نے مسلمانوں کی دینی و ملّی رہنمائی کا وہ جذبہ عطا فرمایا ہے جس کا مشاہدہ آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ کہیں بھی دنیا کے کسی کونے میں ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر غلط نظر ڈالنے کی ناپاک کوشش کی جاتی ہے تو ان کے خلاف یہ ہمیشہ سینہ سپر رہتے ہیں. مولانا سلمان رضا فریدی مسقط نے فرمایا کہ بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں گستاخانہ کارٹونسٹ کے خلاف ہونے والا مسلمانوں کا احتجاج اللہ و رسول کی بارگاہ میں ایسا قبول ہوا ہے کہ ہم اپنے ماتھے کی آنکھوں سے اس ملعون کارٹونسٹ کی سڑک حادثے میں جل کر خاک ہوجانے کی عبرت ناک موت کو دیکھ اور سُن رہے ہیں.
اس موقع پر بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ گستاخِ رسول کے واصل جہنم ہونے سے کافی خوشی ہے، اس کےرد عمل میں عرس اعلی حضرت بریلی شریف میں آئے دنیا بھرکے ہزاروں عاشقان رسالتﷺ میں زبردست خوشی ہے. اس موقعِ پر مٹھائی تقسیم کرکے خوشی و مسرت کا اظہار کیا گیا...
واضح رہے کہ سوئیڈن کے گستاخ کارٹونسٹ لارس ویلکس نے سب سے پہلے 2007 میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ کا گستاخانہ کارٹون بنایا تھا جس کی مذمت و مخالفت پوری دنیا کے مسلمانوں نے کی تھی. مسلمانوں کے سخت احتجاج کو دیکھتے ہوئے سویڈن حکومت نے اسے سیکورٹی فراہم کر رکھی تھی.
حادثے کے وقت ویلکس کی عمر75 سال بتائی گئی. یہ حادثہ اتوار کو جنوبی سویڈن کے قصبہ مارکریڈ کے قریب اس وقت پیش آیا جب یہ ملعون پولیس کی سیکورٹی میں کہیں جارہا تھا، اس وقت اس گستاخ کارٹونسٹ کی کار مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیوں میں بھیانک آگ لگ گئی اور اسی آگ میں ملعون ویلکس جل کر راکھ ہوگیا... اس حادثے میں موجود ملعون کارٹونسٹ کے دو سیکورٹی گارڈ بھی زندہ جل گئے جنہیں اس ملعون کی حفاظت کے لیے وہاں کی گورنمنٹ نے مقرر کیے تھے، جب کہ ٹرک ڈرائیور زخمی حالت میں ہاسپٹل میں داخل کردیا گیا ہے.
ہندوستان میں بھی رضا اکیڈمی ممبئی کے بینر تلے مسلمانوں نے ملعون کارٹونسٹ لارس ویلکس کے خلاف کئی دنوں تک سخت احتجاج کیا تھا، سوئیدن میں اس پر دو مرتبہ جان لیوا حملہ بھی ہوا، نامعلوم افراد نے ملعون کارٹونسٹ کے گھر پر سال 2010 میں حملہ کرتے ہوئے اس کے گھر کو جلا ڈالا تھا لیکن وہ اس وقت گھر پر موجود نہیں تھا... اس کے بعد 2015 میں ڈنمارک میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران بھی اس پر کسی نامعلوم شخص نے فائرنگ کی تھی، اس میں بھی یہ شیطان بچ گیا تھا مگر اللّهُ کے قہر و غضب نے بالآخر اسے سڑک حادثے میں جلا کر راکھ کر ڈالا... ملعون کارٹونسٹ کی بد ترین موت پر سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے خوشی و مسرت کا اظہار کیا جارہا ہے.
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com