دسہرہ تہوارکا اصل پیغام (دلچسپ معلومات)
(تحقیق : فرنود رومی یوٹیوبر)
farnoodrumi@gmail.com
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ دسہرہ ہندوئوں کا تہوار ہےجو امسال25، اکتوبر کو منایا جارہاہے،جسے ہر سال نوراتری کے 9 دن کے اپواس سے شروع کیا جاتا ہےاور اسکے خاتمے پردسویں دن منایا جاتا ہے۔نوراتری دراصل ہندو کیلنڈر( وکرم سنپت) کے مطابق ساتویں مہینے اشوین(جوعموماً ستمبر یا اکتوبر میں پڑتا ہے) میں اْس ماہ کاچاند نظر آتےہی شروع ہوجاتی ہے۔دسہرہ یا دشہرہ نام سنسکرت لفظ دش ہرہ سے نکلا ہے۔دش کے معنی ہیں دشن ّ (دس سر والا) جو راون کا لقب ہے اور ہرہ کے معنی ہار کے ہیں۔لغوی اعتبار سے راون کی ہار کا دن۔والمیکی کی رامائن کے مطابق شری رام جی (یہ ایک اساطیری کردارہے جسے تاریخی کردار سمجھ لیا گیاہے)نے اس دن بانروں کی فوج کی مدد سے لنکاکے راون کو ختم کیا تھااور اسکی جگہ پر اس کے بھائی کو راجہ بنایا تھا اور بیس دن بعدوہ سیتا کو ایودھیا واپس لانے میں کامیاب ہوئے،جس کی خوشی میں دیوالی منائی جاتی ہے۔اسے باطل پر حق کی فتح کے جشن کے طور پر پورےبھارت اور نیپال میں منایا جاتا ہے ۔
اسے وجیا دشمی کے نام سےبھی موسوم کیا جاتاہےکیونکہ اس دن درگا دیوی نے نو رات اور دس دن تک برائیوں سے جنگ کر کے ایک دشٹ(ظالم) راکشش مہاشا سور پر فتح پائی تھی اور یہی وجہ ہے اس دشمی (دسویں دن) کو وجے دشمی (فتح کا دن) کہنے کی ۔دسہرہ کو، ارجن کی ظالموں کے خلاف جنگ میں فتح کے دن سے بھی منسوب کیا جاتا ہے۔اس دن سمی نامی درخت کی پوجا کی جاتی ہے۔بڑے پیمانے پرمیلےٹھیلے لگتےہیں اورہندو قوم کے لوگ اس دن نئے لباس میں ملبوس ہو کر رقص و ناٹک کا پروگرام منعقدکرتے اورخوب جشن مناتے ہیں۔ریاست اتر پردیش میں اس تہوار کو رام لیلا اتسو کے نام سےبڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہےاور آخری دن راون کا پتلا جلایا جاتا ہے۔راون کے پتلے کو جلانے سے مراد بدی کے خلاف انسان کے احتجاج کا اظہار کرناہے۔اس دن سکھوں اور جین سماج کی جانب سے بھی جلوس نکالے جاتے ہیں۔دسہرہ سے قبل نوراتری کی نو راتوں میں آٹھ ہاتھوں اور تین آنکھوں والی ماتاکہی جانے والی درگا دیوی(درگا ماتا،چامونڈا یا چنڈیکا) کے 9 الگ روپ کی پوجا کی جاتی ہےاور اپواس رکھا جاتا ہے۔
درگا سنسکرت لفظ ہے جس کے معنی قلعہ یا کوئی ایسی جگہ ہے جسے فتح کرنا بہت مشکل ہو ۔اسکا ایک معنی دکھ اور مصیبت دور کرنے والی بھی ہے۔ہندوئوں کا ماننا ہے کہ یہ دیوی انکی تمام تر تکالیف دور کرتی ہے اور انہیں مصیبت سے بچاتی نیز انکے من کی مرادیں پوری کرتی ہے۔درگادیوی کی پوجا کے بعد ان 9 راتوں میں نوجوان لڑکےاور لڑکیاںڈانڈیا ڈانس (رقص)کرتے ہیںجسے گربا بھی کہا جاتا ہے۔دیے روشن کئے جاتے ہیں اور ایک خاص مٹکی کو خوب سجایا جاتا ہے جو کہ درگا دیوی کے لئےبطور خراج ہوتا ہے(جسے نو راتوں کے بعد آنے والی صبح کوگربا ڈانس کرتے ہوئے دریا کی لہروں کے حوالے کر دیا جاتا ہے)۔آخری رات یعنی نویں رات کو کنواری لڑکیاں نئے کپڑے پہن کر پوجا کے بعد دیوی کی خوشی کے لئے مٹھائیاں بانٹتی ہیںاوراگلی صبح یعنی دسویں دن دسہرہ منایا جاتا ہے۔
دسہرہ کی مقصدیت دراصل دس قسم کے گناہوں یعنی کام(شہوت)،کرودھ(غصہ)،لوبھ(لالچ)،مد (تکبر)،موہ(کشش/لت)،متسر(حسد)،سوارتھ(خودغرضی)،انیائے(ناانصافی)،امانوتا(سفاکی) اور اہنکار(انا) کو ترک کرنا ہے۔اوریہ وہ دس برائیاں (گناہ) ہیں جو راون کے اندر تھیں۔ آج ہمارےملک ہندوستان کے سبھی باشندےبلا تفریق قوم و ملت اپنے اندر سے یہ برائیاں، جو آج بہت عام ہو گئی ہیں، اگردور کرلیں تو وہ دن دور نہیں جب بھار ت بین الاقوامی سطح پر ایک خوشحال و ترقی یافتہ ملک کی حیثیت سے جانا جائے گا۔یہی دسہرہ کا اصل پیغام اور اس مضمون کا لب لباب (ماحصل)ہے جسے ہم نےقارئین تک پہونچادیا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com