چینی ایپ پر پابندی : بھارت پر چین کی جوابی کارروائی، ہندوستان کی میڈیا ویب سائٹس اور وی پی این بلاکس، بیجنگ کے حکم سے ہندوستانی نیوز ویب سائٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے

چینی ایپ پر پابندی : بھارت پر چین کی جوابی کارروائی، ہندوستان کی میڈیا ویب سائٹس اور وی پی این بلاکس

 بیجنگ کے حکم سے ہندوستانی نیوز ویب سائٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔


 بیجنگ:30 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) بھارت سرکار نے چینی ایپس پر پابندی عائد کردیا ہے جسکے جواب میں چین نے بھارتی نیوز چینلز اور میڈیا گروپس سے متعلق تمام ویب سائٹس پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔  چین میں ہندوستانی ویب سائٹ یا براہ راست ہندوستانی ٹی وی دیکھنے کی سہولت اب صرف ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ذریعے حاصل کی جاسکی ہی تھی کہ چین میں گذشتہ دو روز سے وی پی این کی سہولت بھی درہم برہم ہے۔  اطلاعات کے مطابق بیجنگ کے حکم سے ہندوستانی نیوز ویب سائٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
 بیجنگ میں سفارتی ذرائع کے مطابق ہندوستانی ٹی وی چینلز اب صرف آئی پی ٹی وی کے ذریعے دستیاب ہوں گے۔  ایکسپریس وی پی این پچھلے دو دن سے چین میں آئی فونز اور ڈیسک ٹاپس پر کام نہیں کر رہی ہے۔  وی پی این کے ذریعہ سنسر شدہ ویب سائٹس نہیں کھولی جاسکتی ہیں۔  چین نے ہندوستانی ویب سائٹوں کو روکنے کے لئے ایک جدید ترین فائر وال بھی تعمیر کیا ہے ، جو وی پی این کو مسدود کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  اس کے ذریعے چین نہ صرف بھارتی ویب سائٹس کو روک رہا ہے بلکہ بی بی سی اور سی این این کی خبروں کو بھی فلٹر کررہا ہے۔  ہانگ کانگ کی کارکردگی سے متعلق کوئی بھی کہانی جب سائٹ پر آتی ہے تو خود بخوداسکرین  کالی ہوجاتی ہے اور ویب سائٹ کی خبریں حذف ہونے کے بعد دوبارہ ظاہر ہوجاتی ہیں۔خیال رہے کہ بھارت نے ایپس پر پابندی عائد کردی جس کے نتیجے میں چین نے بدلہ لیاہے۔لداخ کی وادی گالوان  میں ہند چینی افواج کے مابین پرتشدد جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدگی برقرار ہے۔  پیر کے روز مودی حکومت نے صارف کے ڈیٹا کی حفاظت اور قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے 59 چینی ایپس پر پابندی عائد کردی۔  ہندوستان نے استدلال کیا ہے کہ چینی ایپلی کیشنز کے سرور ہندوستان سے باہر موجود ہیں اور ان کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیا جارہا ہے۔  چینی سرکاری میڈیا نے ہندوستان کے فیصلے کو امریکہ کی کاپی کیٹ قرار دیا ہے۔  ان میں بہت سے مشہور ایہس ٹک ٹاک ، یوسی براؤزر ، ہیلو، وغیرہ 59 ایپس شامل ہیں ۔ دوسری جانب چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے متنبہ کیا ہے کہ ایپس پر پابندی عائد کرنے کا بھارت کا فیصلہ ان کے لئے نقصان دہ ہوگا۔  چین کے مطابق اس سے نہ صرف ہندوستان کی تکنیکی ترقی میں رکاوٹ ہوگی بلکہ ہندوستانی کمپنیوں میں چین کی سرمایہ کاری پر بھی اس کا بڑا اثر پڑے گا۔  چین نے بھارت کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ چینی کمپنیوں نے بھارتی صارفین سے ڈیٹا چوری کیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے