سینکڑوں اموات سے میرا شہر غمگین، میں کوئی ایوارڈ، استقبال اور سرٹیفکیٹ نہیں لونگا
400 سے زائد عرض گزار تیار، میت کے لواحقین کو سرکار دس لاکھ روپے معاوضہ دے ورنہ ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشن اور انصاف ملنے تک لڑائی لڑی جائے گی
ناکام ایم ایل، شہر لاوارث ہوگیا تھا، لوگ مر رہے تھے اور مفتی اسماعیل گرفتاری کے ڈر سے کورنٹائن ہوئے اور پھر آج سینکڑوں اموات پر ایوارڈ لینا چہ معنی دارد؟
آصف شیخ و یوسف سیٹھ نیشنل کی سنسنی خیز پریس کانفرنس
مالیگاؤں : 20 جون (بیباک@ نیوز اپڈیٹ)24 مارچ 2020 سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے اور اس لاک ڈاؤن کے دوران اسپتالوں کے بند رہنے اور سرکاری انتظامیہ کی لاپرواہی کے سبب 30 اپریل 2020 تک شہر بھر میں تقریباً 619 اموات ہوئی ہیں ۔ان اموات کا ذمہ دار کون؟ اسپتال کس نے بند کروایا؟اسپتالوں کو بند کرنے کی اپیل کس نے کی؟سرکاری انتظامیہ کے حکم سے شہر کے اسپتال بند کئے گئے تھے یا ڈاکٹرس نے اپنی مرضی سے دواخانے بند کئے؟ ان جیسے سوالوں کا جواب تلاش کرنے کی ضرورت ہے اور خاطی افراد خواہ ڈاکٹر ہوں یا سرکاری آفیسران ہوں سب پر سخت سے سخت کارروائی کی جانا چاہیے اور شہر بھر میں ہوئی اموات کے اہل خانہ کے ورثا کو فی میت 10 لاکھ روپئے معاوضہ دیئے جانے کا مطالبہ ہم نے حکومت مہاراشٹر سے کیا ہے ۔اسطرح کی تفصیلات آصف شیخ رشید نے دی۔ موصوف نور باغ کے باغبان جماعت خانہ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دس لاکھ روپے معاوضہ کے حصول کیلئے تقریباً چار سو سے زائد عریضہ گزاروں نے اپنا فارم پر کرتے ہوئے سیلف افیڈیوٹ بھی تیار کرلیا ہے۔ آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں جب سے دواخانے بند ہوئے ہیں 700 سے زائد افراد انتقال کرچکے ہیں جن میں شہر کے امیر غریب نامور اور خادمین قوم ملت کا شمار ہے انہوں نے سرکاری رپورٹ کے مطابق کہا کہ 70 اموات کورونا پازیٹو کے سبب ہوئی ہیں اور 95 اموات کی رپورٹ نگیٹیو آئی ہے جبکہ بقیہ سینکڑوں اموات دواخانوں کے بند رہنے سے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں اتنی ساری اموات ہوئی ہیں۔ ہمارا شہر غمگین ہے، میں اللہ رب العزت سے دعا کرتا ہوں کہ تمام مرحومین کی مغفرت فرمائے ان کی قبروں کو نور سے بھردے۔ آمین ۔آصف شیخ نے کہا کہ میں اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں ۔آج ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ لینے کا وقت نہیں ہے ۔آج ہمیں افسوس ہیں کہ ہمارے رہتے ہوئے ہمارے شہر سینکڑوں افراد انتقال کر گئے اور ہم بے بس ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ لاشوں پر سیاست کرنے والے کون ہیں یہ شہر دیکھ رہا ہے ۔اللہ پاک دیکھ رہے ہیں ۔آج اس غم کے ماحول میں یہ کہہ دیتا ہوں کہ مجھکو بھی بہت سے فون، دعوت نامے مل رہے ہیں کہ آپکا استقبال کیا جائے گا لیکن میں شیخ آصف کسی بھی قسم کا ایوارڈ، سرٹیفکیٹ، اور استقبال نہیں لونگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج شہر میں غم کا ماحول ہے ہمیں لاشوں پر سیاست نہیں کرنا ہے۔ میں نے لاک ڈاؤن اور کورونا کے دوران کیا کیا خدمات انجام دی ہیں وہ سب اظہر من الشمس ہیں۔آصف شیخ رشید نے بتایا کہ اسپتال بند تھے لوگ پریشان تھے میں نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے گفتگو کرتے ہوئے مالیگاؤں بلایا، دواخانے جاری کروائے ۔ہم نے گھر گھر گیس سلنڈر فراہم کروایا، سرکاری انتظامیہ پر دباؤ بناکر شہر کو ہرممکن مدد فراہم کرائی ہے ۔ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ لے کر میں خوش نہیں ہونا چاہتا۔ شہر میں ہوئی اموات کی باریک بینی سے جانچ اور معاوضے کے لئے ہم جدوجہد کررہے ہیں جس کے لئے میت کی تفصیلات جمع کی جارہی ہے جن میں بیماری کی وجہ، کون سے ڈاکٹرس نے کس مریض کا علاج کرنے سے انکار کیا کی تفصیل، قبرستان میں میت کے اندراج کی تفصیلات، کارپوریشن سے میت داخلہ، تحصیلدار آفس سے سیلف افیڈیوٹ جیسی معلومات پر مشتمل فائل تیار کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ، وزیر صحت ،ضلع کلکٹر سے 10 لاکھ روپیہ معاوضہ کا مطالبہ کررہے ہیں اگر حکومت نے مالیگاؤں میں ہوئی اموات کی باریک بینی سے جانچ اور اموات پر 10 لاکھ روپئے معاوضہ نہیں دیا تو کورٹ کا راستہ اپنایا جائے گا ۔آصف شیخ نے کہا شہر کے پرائیوٹ اسپتالوں کے بند رہنے سے درجن بھر سے زائد حاملہ خواتین و نومولود بچوں کا بھی انتقال ہوا ہے ۔اور لاپرواہ ڈاکٹروں کے سبب شہر میں بیشمار اموات ہوئی ہیں ان سب کے ذمہ دار ڈاکٹرس ہیں انہوں نے کہا کہ سرکاری انتظامیہ اور ڈاکٹرس کی لاپرواہی کے سبب ہوئی اموات کے لئے میت کے لواحقین کو انصاف دلانے کے لئے ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی اور جب تک انصاف نہیں مل جاتا ہم لڑتے رہیں گے۔ آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں کورونا وباء سے ہاہا کار مچی ہوئی تھی، لوگ مررہے تھے، غریب دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے تھے اور شہر کا ایم ایل اے گرفتاری کے ڈر سے بھاگا بھاگا پھر رہا تھا، اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی بجائے اپنی ہی گھر میں کورنٹائن ہوگئے تھے اور شہر کو لاوارث چھوڑ دیا تھا اور آج اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ لے رہے ہیں وہ اصل میں شہریان کو دھوکہ دے رہے ہیں ۔آصف شیخ رشید نے کہا کہ شہر میں روزی روٹی کیلئے لوگ پریشان تھے، دواخانے بند تھے لوگ انتقال کررہے تھے اور ایسے حالات میں ہم سب کچھ بھول کر کیسے اپنا استقبال کرواسکتے ہیں اس لئے ہم شہر کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسماعیل نے کورونا کے ایام میں سب سے بڑا جھوٹ بولا کہ میرے ایم ایل اے فنڈ سے 50 لاکھ خرچ ہوا ہے وہ اصل میں جھوٹ بول رہے ہیں انہوں نے 50 لاکھ روپیہ مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ میں خرچ نہیں کیا ہے انہوں نے ناسک سول سرجن کے اکاؤنٹ میں دیا ہے مالیگاؤں کارپوریشن اکاؤنٹ میں مفتی اسماعیل نے ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہے اس لئے وہ جھوٹ بول کر عوام کو پھر گمراہ کررہے ہیں۔ اس پریس کانفرنس سے یوسف سیٹھ نیشنل والا نے کہا کہ ہم شیخ آصف کے مطالبہ ک حمایت دیتے ہیں اور انصاف کی اس لڑائی میں آخر تک ساتھ ساتھ رہینگے ۔قبل اس کہ عریضہ گزاروں کے ساتھ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ پورا خرچ شیخ آصف کی جانب سے کیا جائے گا اور ہر طرح کی لڑائی سرکار سے لڑی جائے گی ۔اس میٹنگ میں شامل اراکین نے لواحقین کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کی، تعزیتی کلمات پیش کیا اور حافظ انیس اظہر کی دعا پر اس میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا ۔اس موقع پر اسلم انصاری، شکیل جانی بیگ ،حافظ انیس اظہر، یوسف سیٹھ نیشنل ،صابر گوہر ،پپو اناؤنسر، فاروق قریشی رضوان ممبر، ندیم ہھنی والا، سلمان ریڈی میڈ والا وغیرہ شریک تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com