اسمبلی چناؤ دسمبر میں ہونے کے امکانات، مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کیا جائے گا!



اسمبلی چناؤ دسمبر میں ہونے کے امکانات، مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کیا جائے گا! 



ممبئی : 19 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک اہم اطلاع سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق اسمبلی انتخابات نومبر کے بجائے دسمبر تک ملتوی ہونے کی پیش قیاسی کی جا رہی ہے۔

 لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد مہایوتی حکومت نے وزیر اعلیٰ لاڈلی بہن اسکیم سمیت کئی اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ تاہم چونکہ مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن 2024 کو صرف دو تین مہینے باقی ہیں، اس لیے یہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کب اسکیم نافذ ہوں گی اور کب ان کی تشہیر ہوگی حکمرانوں کے سامنے یہ چیلینج درپیش ہے ۔ اس پس منظر میں اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات دسمبر کے مہینے تک ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ 

 ریاست میں قانون کے مطابق نئی اسمبلی کے 26 نومبر 2024 تک وجود میں آنے کی امید ہے۔ تاہم بات یہ ہے کہ مہایوتی حکومت کی 'لاڈلی بہن اسکیم' کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے حال ہی میں ہریانہ اور جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا تھا۔تب ہی سے مہاراشٹر میں انتخابات میں تاخیر ہونے کے اشارے مل رہے تھے۔ اس لیے ریاست میں اسمبلی انتخابات نومبر کے مہینے میں ہونے کی پیشین گوئی کی گئی تھی۔ دیوالی کے تہوار کے بعد ووٹنگ ہوگی اور نتائج کا اعلان 15 سے 16 نومبر کے درمیان کیا جائے گا۔ اندازہ تھا کہ نئی اسمبلی 26 نومبر سے پہلے وجود میں آ جائے گی۔ تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن دسمبر کے مہینے میں مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کرائے گا۔ اس دوران مہایوتی حکومت کے پاس دیگر اسکیموں کو فروغ دینے کا وقت ہوگا۔ دیکھنا یہ ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی اس پر کیا موقف اختیار کرے گی۔؟ 


مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہوگا؟

 مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی مدت 26 نومبر 2024 کو ختم ہو جائے گی۔ اس لیے دسمبر کے مہینے میں انتخابات ہونے ہیں، اگر مقررہ وقت کے اندر نئی اسمبلی وجود میں نہیں آتی ہے تو مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہونے کا امکان ہے۔ اس سے قبل 2019 کے اسمبلی انتخابات کے بعد مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کر دیا گیا تھا کیونکہ کئی دنوں تک حکومت نہیں بن پائی تھی۔گزشتہ ہفتے دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مرکزی الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اشارہ دیا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کیا جائے گا۔ لہٰذا، اگر 26 نومبر کو قانون ساز اسمبلی تحلیل بھی ہو جاتی ہے، تب بھی آئین کی دفعات کے مطابق صدر راج نافذ کیا جا سکتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے