بیڑ میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو کا نفاذ ، ضلع کلکٹر کا حکم، مراٹھا ریزرویشن تحریک پرتشدد


بیڑ میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو کا نفاذ ، ضلع کلکٹر کا حکم



مراٹھا ریزرویشن تحریک پرتشدد ، آتش زنی کے واقعات ، ہائی وے پر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ جاری




بیڑ : 30 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) بیڑ شہر کے ساتھ ساتھ ضلع میں اہم قومی شاہراہوں کے علاوہ ہر تعلقہ ہیڈکوارٹر سے پانچ کلومیٹر کے اندر کرفیو کے احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔بیڑ میں مراٹھا ریزرویشن تحریک بھڑک رہی ہے اور پیر کو ضلع کے مختلف مقامات پر آتش زنی کے واقعات پیش آئے۔ اسی پس منظر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
بیڑ شہر میں آج ہونے والے اشتعال انگیزی اور افسوسناک واقعہ کی وجہ سے اس ریلی پر اب سے اگلے وقت تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ بیڑ کے کلکٹر دیپا مدھول منڈے کے حکم پر بیڑ شہر کے ساتھ ساتھ تعلقہ ہیڈ کوارٹر سے پانچ کلومیٹر کے اندر کرفیو یعنی دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔

مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر شروع ہونے والی تحریک اب پرتشدد ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ بیڑ ضلع میں پرلی-بیڑ کے ساتھ دھولیہ -شولاپور اور اب کلیان وشاکھاپٹنم ہائی ویز کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ مراٹھا برادری کلیان-وشاکھاپٹنم ہائی وے پر واقع تالکھیڈ پھاٹا پر احتجاج کر رہی ہے اور سڑک پر ٹائر جلا کر احتجاج کر رہی ہے۔ اس لیے اس مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
ریاست میں مراٹھا ریزرویشن کی تحریک چل رہی ہے۔ کچھ جگہوں پر احتجاج پرتشدد بھی ہو رہا ہے۔ صبح ایم ایل اے پرکاش سالونکھے کے گھر اور گاڑیوں کو جلا دیا گیا۔ پیر کی شام کو احمد نگر روڈ پر شرد پوار کے ایم ایل اے سندیپ کشرساگر اور سابق وزیر جے دت کشیرساگر کے بنگلے کو بھی آگ لگا دی گئی۔ جس کی وجہ سے بیڑ ضلع میں ماحول گرم ہوگیا ہے۔ مراٹھا مظاہرین بھی جارحانہ ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اور واقعہ میں ایک ویڈیو سامنے آیا ہے کہ بیڑ میں این سی پی کے دفتر کو بھی جلا دیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے